- نواز شریف کا آج رات چین کے دورے پر روانگی کا امکان
- ڈیرہ مراد جمالی؛ ٹرین کی زد میں آکر میاں بیوی اور بیٹی جاں بحق
- نجی کمپنی نے لاہور اسٹیشن کو لاری اڈہ بنا دیا، ٹکٹ فروخت کیلیے اسپیکر کا استعمال
- حزب اللہ کے ڈرون حملے میں زخمی اسرائیلی فوج کا میجر دوران علاج ہلاک
- عالمی اور مقامی سطح پر سونے کی قیمتوں میں بڑی کمی ہوگئی
- پاکستان اور ایران کا دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں اور تجارتی حجم بڑھانے پر اتفاق
- عمران خان کی لڑائی اسٹیبلشمنٹ سے نہیں وہ پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے، شرجیل میمن
- لاہور میں سستی روٹی و نان کی فروخت کو یقینی نہیں بنایا جاسکا
- برائی کی جڑ ایران کا مقابلہ کرنے کیلیے نیٹو آگے آئے؛ اسرائیل
- صدر مملکت کو ریفرنسز سے صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، نیب رپورٹ
- مخصوص نشستوں پر حلف کا حکم؛ کے پی حکومت کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ
- موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان کو شدید اقتصادی خطرات لاحق ہیں، وزیراعظم
- آئی جی صاحب ایک نظر اپنے شہریوں پر بھی
- اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کے نئے ریکارڈز، انڈیکس بلند ترین سطح پر آگیا
- ’کیا بیٹ توڑ دیا، دوسرا نہیں دوں گا‘
- حزب اللہ نے لبنانی سرحد پر اسرائیلی ڈرون مار گرایا
- سندھ میں تیل اور گیس کے مزید نئے ذخائر دریافت
- ٹی20 سیریز؛ انجرڈ اعظم خان کی جگہ حسیب اللہ طلب
- بشریٰ بی بی کو قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے ، یہ ایک طرح کا تشدد ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- پاک ایران مشترکہ خصوصی اقتصادی زون کے قیام کا فیصلہ
کورونا سے متاثرہ برطانوی وزیرِاعظم کی حالت بدستور خراب، اسپتال منتقل
لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو گزشتہ روز لندن کے ایک مقامی اسپتال میں منتقل کردیا گیا کیونکہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے دس دن بعد بھی ان میں کورونا وائرس کی علامات مسلسل موجود تھیں اور ان کی طبیعت بدستور خراب تھی۔
ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ترجمان نے اس منتقلی کو ’’احتیاطی قدم‘‘ قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ بورس جانسن کو ڈاکٹروں کے مشورے پر مزید ٹیسٹ کےلیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 55 سالہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن میں 27 مارچ کے روز کورونا وائرس کا انکشاف ہوا تھا جس کے بعد وہ ازخود قرنطینہ میں چلے گئے تھے جبکہ امورِ حکومت کےلیے وہ ویڈیو اور کانفرنس کال کے ذریعے دیگر سرکاری عہدیداروں سے رابطے میں تھے۔
بورس جانسن کے ساتھ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ میں مقیم، ان کی 32 سالہ منگیتر کیری سائمنڈز بھی کورونا وائرس سے متاثر تھیں لیکن ہفتے کے روز انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ایک ہفتے تک کورونا وائرس کی وجہ سے شدید بیمار رہیں، مگر اب ان کی طبیعت بہت بہتر ہے اور بحال ہوتی جارہی ہے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ بورس جانسن کو مسلسل بخار ہے اور ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ (برطانوی ایوانِ وزیرِاعظم) کی جانب سے حقیقت چھپائی جارہی ہے اور یہ کہا جارہا ہے کہ جانسن ’’اب بھی حکومت کے سربراہ ہیں۔‘‘ یہ خیال کیا جارہا ہے کہ بورس جانسن کا اسپتال میں داخلہ کسی احتیاطی تدبیر کا حصہ نہیں بلکہ یہ ہنگامی کارروائی کا نتیجہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔