کورونا وائرس نے شیروں کا شکار بھی شروع کردیا

ویب ڈیسک  پير 6 اپريل 2020
نیویارک کے برونکس چڑیا گھر میں چار سالہ شیرنی ’نادیہ‘ میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

نیویارک کے برونکس چڑیا گھر میں چار سالہ شیرنی ’نادیہ‘ میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

نیویارک: انسانوں کے علاوہ بلی اور کتے کو متاثر کرنے کے بعد اب ناول کورونا وائرس نے شیروں کا شکار کرنا بھی شروع کردیا ہے۔ نیویارک کے ’’برونکس چڑیا گھر‘‘ میں چار سالہ شیرنی ’’نادیہ‘‘ میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔ اسے ’’ملایا‘‘ کے علاقے سے امریکا درآمد کیا گیا تھا۔

اس شیرنی میں ناول کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی بیماری ’’کووِڈ 19‘‘ کی علامات دیکھتے ہوئے اس کا ٹیسٹ کیا گیا جو مثبت آیا ہے۔

چڑیا گھر حکام کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر شیرنی میں یہ وائرس وہاں کام کرنے والے ایک ملازم سے گزشتہ ماہ منتقل ہوا تھا جس کے جسم میں ناول کورونا وائرس ضرور موجود تھا لیکن علامات ظاہر نہیں تھیں۔ برونکس چڑیا گھر نے اس ملازم کی شناخت ظاہر نہیں کی۔

نادیہ کے علاوہ اس کی ایک بہن ’’ازُول‘‘ بھی کورونا وائرس سے متاثر ہے جبکہ اسی چڑیا گھر میں رکھے گئے دو مزید سائبیرین شیر (سائبیرین ٹائیگرز) اور تین عدد افریقی ببر شیروں میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی ظاہری علامات موجود ہیں۔ تاہم ابھی صرف ’’نادیہ‘‘ کا ٹیسٹ ہی کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے ہانگ کانگ میں ایک پالتو کتے، اور بیلجیئم میں ایک پالتو بلی میں کورونا وائرس کا انکشاف ہوچکا ہے لیکن دونوں میں اس وائرس سے متاثر ہونے کی نمایاں علامات موجود نہیں تھیں۔

اس لحاظ سے یہ پہلا موقع ہے کہ شیروں اور ببر شیروں میں (جنہیں مجموعی طور پر ’’بڑی بلیاں‘‘ بھی کہا جاتا ہے) یہ وائرس اُن تمام علامات کے ساتھ دیکھا جارہا ہے جو انسانوں میں ظاہر ہوتی ہیں۔

ایسا کیوں ہوا؟ اس بارے میں حتمی طور پر کچھ بھی کہنے کےلیے محتاط اور مفصل سائنسی تحقیق کی اشد ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔