کوئٹہ میں احتجاج کرنیوالوں پر پولیس تشدد، ڈاکٹروں کا سروسز کے بائیکاٹ کا اعلان

 پير 6 اپريل 2020
ہم کورونا وائرس کے خلاف جنگ ہار رہے ہیں،ڈاکٹر یاسر خان خوستی فوٹو: ڈاکٹر مجیب الرحمان، ٹویٹر

ہم کورونا وائرس کے خلاف جنگ ہار رہے ہیں،ڈاکٹر یاسر خان خوستی فوٹو: ڈاکٹر مجیب الرحمان، ٹویٹر

کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے کورونا وائرس کی حفاظتی کٹس کی دستیابی کے لیے احتجاج کے دوران پولیس تشدد کے خلاف سروسز کا بائیکاٹ کردیا۔

کوئٹہ میں سرکاری اسپتالوں میں خدمات سرانجام دینے والے ڈاکٹر اور طبی عملہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی کٹس کی فراہمی کے لیے احتجاج کے دوران سول اسپتال سے مارچ کرتے ہوئے وزیراعلی سیکریٹریٹ پہنچے۔ جہاں پولیس نے مظاہرین کو روکا، جس پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان لفظی تکرار شروع ہوگئی، جس نے پرتشدد صورت حال اختیار کرلی۔ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا۔

پولیس تشدد اور ڈاکٹروں کی گرفتاری کے خلاف ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر یاسر خان خوستی نے دیگر ڈاکٹروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کی، جس میں انہوں نے کہا کہ ہم کورونا وائرس کے خلاف جنگ ہار رہے ہیں، ایمرجنسی اور ٹراما کو بند کردیا گیا ہے، حفاظتی کٹس کے بغیر ڈاکٹرز اور ان کے اہلخانہ کی زندگیاں داؤ پر لگی ہیں، ہمیں ضرروی سامان نہیں دیا جارہا اور حکومت کہہ رہی ہے کہ ہم چین سے ڈاکٹر لے آئیں گے۔

ڈاکٹر یاسر خان خوستی نے کہا کہ احتجاج کرنے پر ہمارے 100 کے قریب ڈاکٹرز کو گرفتار کیا گیا ،ہمارے ڈاکٹرز لاٹھی چارج کے باعث زخمی ہوئے ہیں، ہمیں دہشت گردوں کی طرح مارا گیا، حکومت جو کچھ کرتی ہے کرے ہم سروسز کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔