کورونا وائرس ؛ ’ایکواڈور‘ ایسا ملک جہاں لاشیں سڑکوں پر پڑی ہیں

ویب ڈیسک  پير 6 اپريل 2020
اہل خانہ کو ازخود تدفین کی اجازت نہیں اور طبی عملہ کم یاب ہے، فوٹو : ٹویٹر

اہل خانہ کو ازخود تدفین کی اجازت نہیں اور طبی عملہ کم یاب ہے، فوٹو : ٹویٹر

ایکواڈور: لاطینی امریکی ملک ایکوا ڈور میں کورونا وائرس وبا سے مرنے والوں کی تعداد 60 سے تجازو کر گئی ہے تاہم طبی بحران اور بد انتظامی کے باعث میتیں اُٹھانے اور تدفین کے انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے لاشیں سڑکوں پر پڑی ہیں۔ 

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق لاطینی امریکی ملک ایکوا ڈور کے دارالحکومت گوایاکویل میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد دیگر لاطینی ممالک کی مجموعی تعداد سے بھی زیادہ ہوگئی ہے جس کے باعث شدید طبی اور انتظامی بحران سامنے آیا ہے۔

ایکوا ڈور کے دارالحکومت میں 1 ہزار 937 کورونا وائرس کے مصدقہ مریض ہیں جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی ہے تاہم اسپتالوں میں بد انتظامی اور میتوں کی تدفین کا نظام ٹھپ ہونے کی وجہ سے لاشیں سڑکوں اور گھروں میں موجود ہیں جنہیں کوئی دفنانے والا نہیں۔

کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے مریضوں کے اہل خانہ کو اہل خانہ کو ازخود تدفین کی اجازت نہیں تاہم محکمہ صحت کے حکام لاشیں اُٹھانے میں ناکام نظر آرہے ہیں اور دو دو دن تک تدفین نہیں ہو پا رہی ہے۔ ایکواڈور کے صدر لینن مورینو نے حالات بے قابو ہونے پر لاشیں اٹھانے اور دفنانے کے لیے ایک خصوصی فورس تشکیل دیدی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔