راشن کی تقسیم سے کورونا پھیلا تو جرم تصور ہوگا، مراد علی شاہ

اسٹاف رپورٹر  پير 6 اپريل 2020
اگر آپ کورونا کے مریض ہیں یا شبے میں ہیں تو سرکاری نمبر سے فون آنے پرتعاون کریں، وزیر اعلیٰ سندھ ۔ فوٹو: فائل

اگر آپ کورونا کے مریض ہیں یا شبے میں ہیں تو سرکاری نمبر سے فون آنے پرتعاون کریں، وزیر اعلیٰ سندھ ۔ فوٹو: فائل

 کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ مخیر حضرات راشن کی تقسیم کے دوران لوگوں کے درمیان فاصلہ رکھیں اگر راشن کی تقسیم کے باعث کورونا وائرس پھیلا تو یہ جرم سمجھا جائے گا۔

پیر کو جاری اپنے ویڈیو پیغام میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم لاک ڈاؤن کے بعد کام کرنے کے لیے ایس او پی بنا رہے ہیں، ہر سیکٹر میں لوگوں کو بننے والی ایس او پی کے تحت کام کرنا ہوگا، لوگ اپنے بزرگوں اور بچوں کا خیال رکھیں اور وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات کے تحت فاصلہ رکھیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر آپ کورونا کے مریض ہیں یا آپ میں کورونا کا شک ہے تو آپ کو سرکاری نمبر سے فون آئیں گے، التجا ہے کہ آنے والی فون کالز کے سوالات کے صحیح جوابات دیں، حکومت کی طرف سے اگر آپ کو ایک یا زائد مرتبہ کالز آئیں تو آپ بیزاری کا اظہار نہ کریں اور مکمل تعاون کریں۔

وزیراعلی سندھ نے سندھ میں کورونا وائرس کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر 8931 ٹیسٹ کیے گئے جس میں اتوار سے پیر تک 660 ٹیسٹ کیے ہیں، اس حساب سے کُل 9589 ٹیسٹ ہوئے ہیں، کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 881 تھی اور آج 51 نئے کیسز کا اضافہ ہوا ہے، اس حساب سے کُل کیسز کی تعداد 932 ہوگئی ہے۔

وزیراعلی مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ سکھر میں 124 زائرین کا دوسرا ٹیسٹ بھی منفی آیا ہے، گزشتہ روز تک 130 کورونا کیس کے مریض ٹھیک ہوگئے ہیں اور اب تک ٹھیک ہونے والے مریضوں کی تعداد 253 ہے، آج صحت یاب ہونے کی شرح 27.5 فیصد ہے، آج کورونا وائرس کے 2 مریض زندگی کی بازی ہار گئے جس سے اموات کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ اس وقت 662 مریض زیرعلاج ہیں، 342 افراد گھروں میں آئیسولیشن میں ہیں، 130 لوگ سرکاری اسپتالوں میں زیر علاج ہیں اور 190 افراد نجی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔