کورونا وائرس؛ پی آئی اے کے پائلٹس کاعراق میں محصورپاکستانیوں کوواپس لانے سے انکار

ویب ڈیسک  منگل 7 اپريل 2020
تحفظات دور نہ ہونے پر پی آئی اے کے پائلٹس کی نمائندہ تنظیم پالپا اور پی آئی اے انتظامیہ میں تناؤ برقرار ہے فوٹوفائل

تحفظات دور نہ ہونے پر پی آئی اے کے پائلٹس کی نمائندہ تنظیم پالپا اور پی آئی اے انتظامیہ میں تناؤ برقرار ہے فوٹوفائل

 راولپنڈی: پی آئی اے کے دو پائلٹس اور ایک ایئر ہوسٹس میں کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد پائلٹوں نے عراق میں محصور پاکستانیوں کو وطن واپس لانے سے انکار کردیا۔

ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے دو پائلٹس اور ایک ایئر ہوسٹس میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد تحفظات دور نہ ہونے پر پی آئی اے کے پائلٹس کی نمائندہ تنظیم پالپا اور پی آئی اے انتظامیہ میں تناؤ برقرار ہے جس کے بعد عراق میں محصور پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے اسلام آباد سے بغداد روانہ ہونے والی پرواز پی کے9813 پائلٹوں کے انکار کے باعث تاخیر کا شکار ہوگئی ہے۔

شیڈول وقت کے مطابق پرواز کو منگل صبح 5 بجے مسافروں کو لانے کے لیے بغداد روانہ ہونا تھا۔ تاہم اب پرواز کی روانگی منگل دن 12 بجے تک تاخیر سے متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کے 2 پائلٹس میں کورونا کی تصدیق

تقریباً 161 پاکستانی وطن آنے کے لیے عراق کے مختلف شہروں سے بغداد میں جمع ہوئے تھے۔ تاہم پی آئی اے حکام اور سی ای او پی آئی اے کی یقین دہانیوں اور حفاظتی سوٹ فراہم کرنے کے باوجود پائلٹ ڈیوٹی پر نہ پہنچے۔ سی ای او پی آئی اے نے ایک روز قبل پائلٹس اور عملے کو قومی ہیرو بھی قرار دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق پائلٹس کی نمائندہ تنظیم پالپا و پی آئی اے انتظامیہ کے اختلافات کی ایک وجہ پی آئی اے کی دو ماہ کے لیے تنخواہ کٹوتی کا معاملہ بھی قرار دیا جارہا ہے۔ پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک نے اپنی تنخواہ سے 20 فیصد کٹوتی کا اعلان کیا تھا بعدازاں پی آئی اے کی تمام انتظامیہ نے بھی کٹ شدہ تنخواہ لینے کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کینیڈا سے وطن واپس آنے والی پی آئی اے کی پرواز کے 2 پائلٹس میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد انہیں لاہور کے نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔