راشن تقسیم کا کام دکھانا چاہئے تاکہ مزید لوگوں کو ترغیب ملے، مانی

ویب ڈیسک  منگل 7 اپريل 2020
ہم نے راشن کی تصاویر اسلیے سوشل میڈیا پر شیئر کیں تاکہ جو ضرورتمند ہیں وہ ہم سے رابطہ کریں ، اداکار مانی فوٹوفائل

ہم نے راشن کی تصاویر اسلیے سوشل میڈیا پر شیئر کیں تاکہ جو ضرورتمند ہیں وہ ہم سے رابطہ کریں ، اداکار مانی فوٹوفائل

کراچی: اداکار سلمان ثاقب شیخ عرف مانی نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے اس بات پر زور دیا ہے کہ دوسروں کی مدد کرنا ایک اچھا کام ہے اور اچھے کام کو دکھا کر کرنا چاہئے تاکہ مزید لوگوں کو ترغیب ملے اور وہ بھی دوسروں کی مدد کے لیے آگے آئیں۔

کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں دیگر کاروبار زندگی متاثر ہورہا ہے وہیں روزانہ اجرت پر کام کرنے والا دیہاڑی دار مزدور طبقہ بھی غم روزگار کی فکر میں مبتلا ہے۔ لہذٰا اس غریب طبقے کی مدد کے لیے متعدد فنکار آگے آئے اور مستحق افراد میں راشن تقسیم کرنے کا اعلان کیا۔

ان فنکاروں میں اداکارہ حرا مانی اور مایا علی پیش پیش رہیں جنہوں نے اپنے اس عمل کی سوشل میڈیا پر تصاویر شیئر کرکے دیگر افراد سے اس کام میں مدد کرنے کی درخواست بھی کی تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک راشن پہنچ سکے۔

تاہم سوشل میڈیا پر راشن تقسیم کیے جانے کی تصاویر شیئر کرنے پران فنکاروں پر شدید تنقید کی گئی جب کہ شوبز سے تعلق رکھنے والے متعدد فنکاروں نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غریب اور مستحق افراد کی مدد کرنا اچھی بات ہے لیکن اس مدد کی یوں تشہیر کرنا بالکل بھی جائز نہیں۔

سوشل میڈیا پر کی جانے والی تنقید کے بعد اداکار مانی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہوں نے مستحقین میں تقسیم کیے جانے والے راشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جب ہم برانڈڈ کپڑے پہن کر، ہوائی جہاز میں سفر اور چھٹیاں مناتے ہوئے لی گئی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہیں تو ہمیں اچھے اور نیک کام کی تصاویر بھی شیئر کرنی چاہیئں تاکہ اس سے دوسرے لوگوں کو بھی ترغیب ملے اور وہ بھی اس نیک کام میں اپنا حصہ ڈالیں۔

مانی نے انسٹاگرام پر لکھا کہ نیک عمل کی تشہیر کرنے کو ’’سستی شہرت‘‘ قرار دینا بالکل بھی صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حرا اور میں نے بہت چھوٹے پیمانے پر راشن تقسیم کرنے کا سلسلہ شروع کیا لیکن اب بہت سے لوگ ہمارے ساتھ جڑ گئے ہیں اور بہت بڑی تعداد میں چیزیں بھجوارہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحقین تک راشن پہنچ سکے۔

مانی نے راشن کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے راشن کی تصاویر اسلیے سوشل میڈیا پر شیئر کیں تاکہ جو ضرورتمند ہیں وہ ہم سے رابطہ کریں یا پھر کوئی شخص اگر کسی ضرورتمند خاندان کو جانتا ہے تو وہ رابطہ کرکے یہ راشن اس تک پہنچانے میں ہماری مدد کرے۔ اپنی پوسٹ کے آخر میں مانی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ لوگوں کی مدد کرنے کا اپنا مشن جاری رکھیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔