فلپائنی بھکارن راتوں رات انٹرنیٹ کی مشہور شخصیت بن گئیں

ویب ڈیسک  جمعرات 9 اپريل 2020
ریٹا گووئلا 13 برس کی عمر میں مشہور ہوئیں اور اب ایک آرام دہ اور شاندار زندگی گزاررہی ہیں۔ فوٹو: فائل

ریٹا گووئلا 13 برس کی عمر میں مشہور ہوئیں اور اب ایک آرام دہ اور شاندار زندگی گزاررہی ہیں۔ فوٹو: فائل

فلپائن: فلپائن کی سڑکوں پر بھیک مانگنے والی خوبرو لڑکی کی وائرل ہونے والی ایک تصویرکےبعد اب وہ ایک مشہور ماڈل اور شخصیت بن چکی ہے۔ 

ریٹا گووئلا چار سال قبل 13 برس کی عمر میں سڑکوں پر بھیک مانگ رہی تھیں کہ ان کی ایک تصویر کسی نے انٹرنیٹ پر پوسٹ کردی۔ ان کا چہرہ دیکھ کر کئی اداروں نے انہیں ماڈلنگ کی پیشکش کردی اور اب انسٹاگرام پر ان کے مداحوں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہے اور وہ بہت خوشحال ہوچکی ہیں۔

2016 میں وہ فلپائنی شہر لقبان میں بھیک مانگ رہی تھیں ۔ اس کے والد بھی کوڑا چننے کا کام کررہے تھے اور گھر کے کسی فرد نے اسکول کی صورت نہیں دیکھی تھی۔ یہاں تک کھانے کو بھی کچھ نہ تھا اور اس کے لیے ریٹا کو باہر نکلنا پڑتا تھا۔

مئی 2016 میں فلپائنی فوٹوگرافر ٹوفر کوئنٹو کی نظر اس پر پڑی جو خوبرو ریٹا کے حسن سے متاثر ہوا اور اس کی ایک فوٹو لے کر اس نے انٹرنیٹ پر پوسٹ کردی۔ اس واقعے کے بعد پورے فلپائن میں ریٹا کی دھوم ہوگئی اور کئی فلپائنی ماڈلوں نے اسے سراہا۔ ریٹا کا تعلق ایک برادری سے ہے جسے باجاؤ کہا جاتا ہے اور اسی مناسبت سے وہ باجاؤ گرل کے نام سے راتوں رات مشہور ہوئیں اور غربت سے نکل آئیں۔

اس کے بعد ذرائع ابلاغ نے ریٹا سے انٹرویو کئے اور ٹی وی شو میں بلایا۔ اس کے بعد ریٹا نے بِگ برادر میں سب سے کم عمر شریک کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کیا۔ اس کے بعد وہ دنیا کے مہنگے ترین برانڈز کی ماڈل بنیں۔ یہاں تک کہ وہ لاکھوں کروڑوں کی آمدنی حاصل کرنے لگیں۔

2018 میں ریٹا نے نیا گھر لےلیا جسے اس کے امریکی مداح نے بنوایا تھا۔ اگرچہ اب وہ اتنی مشہور نہیں لیکن اب بھی ان کے مداحوں کی تعداد موجود ہیں۔ انسٹاگرام اور فیس بک پر اب بھی ریٹا کے چاہنے والے لوگ موجود ہیں۔ لیکن اس وقتی شہرت سے وہ غربت کے چنگل سے ضرور آزاد ہوچکی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔