کورونا وباء؛ مسیحی عبادت گاہوں میں 5 سے زائد افراد کے اکٹھا ہونے پر پابندی

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 9 اپريل 2020
ہرکلیسا میں 5 یا اس سے کم تعداد میں افراد آپس میں فاصلہ رکھتے ہوئے مذہبی رسومات کی ادائیگی کریں، اعلامیہ ۔ فوٹو : فائل

ہرکلیسا میں 5 یا اس سے کم تعداد میں افراد آپس میں فاصلہ رکھتے ہوئے مذہبی رسومات کی ادائیگی کریں، اعلامیہ ۔ فوٹو : فائل

 پشاور: کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر مسیحی عبادت گاہوں میں 5 سے زائد افراد کے اکٹھا ہونے پر عارضی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

خیبرپختون خواحکومت نے کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا صورت حال میں مسیحی برادری کے لیے بھی کلیسائوں میں 5 افراد سے زائد کے اکٹھے ہونے پرپابندی عائد کردی۔

محکمہ ریلیف کی جانب سے جاری اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ مذہبی رہنماِوں سے اس ضمن میں مشاورت کی گئی ہے جس میں ان کی جانب سے کہاگیا ہے کہ طبی بنیادوں پرحکومت عبادت گاہوں میں مذہبی رسومات اداکرنے کی غرض سے لوگوں کے اجتماع پر پابندی عائد کرسکتی ہے۔

اسی بنیاد پر تمام کلیسائوں میں مسحی برادری کے مذہبی رسومات کے لیے اکٹھے ہونے ہرپابندی عائدکی جاتی ہے اور ہرکلیسا میں 5 یا اس سے کم تعداد میں افراد آپس میں فاصلہ رکھتے ہوئے مذہبی رسومات کی ادائیگی کریں جب کہ دیگرافراد گھروں پر ہی رہتے ہوئے مذہبی رسومات کو ادا کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔