- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
’’کورونا فری‘‘ ورلڈکپ کیلئے منتظمین سرجوڑ کر بیٹھ گئے
سڈنی: ’’کورونا فری‘‘ ورلڈ کپ کیلیے منتظمین سرجوڑکربیٹھ گئے، وقت پر انعقاد کیلیے انتہائی اقدامات کا امکان ہے۔
اس وقت جہاں پوری دنیا کورونا وائرس سے نمٹنے کیلیے کوشاں ہے وہیں پر رواں برس آسٹریلیا میں شیڈول مینز ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے منتظمین ایونٹ اپنے وقت پر ہی کرانے کیلیے کوشاں ہیں، حال ہی میں آئی سی سی کی جانب سے واضح کیا جا چکاکہ ورلڈ کپ کے اکتوبر نومبر میں ہی انعقاد کیلیے منصوبہ بندی جاری ہے۔
یہ ایونٹ 18 اکتوبر سے 15 نومبر تک آسٹریلیا کے 7 وینیوزپرکھیلا جائے گا۔ اسی سال آسٹریلیا میں ہی ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ کا انتہائی کامیاب انعقاد کیا گیا جس کے میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے گئے فائنل میں ریکارڈ 86 ہزار 174 تماشائیوں نے شرکت کی۔
اس وقت آسٹریلیا کی میجر فٹبال لیگ موسم سرما میں ایونٹ کے بند دروازوں کے پیچھے انعقاد کی منصوبہ بندی کررہی ہے،البتہ موسم گرما میں کرکٹ سیزن پربدستور غیریقینی چھائی ہوئی ہے، اگرچہ ایونٹ ابھی 6 ماہ کی دوری پر ہے مگر میزبان کرکٹ آسٹریلیا کو اپنے ہوم سیزن کی بھی فکر ستانے لگی، اس نے پہلے ہی بینکوں سے 200 ملین ڈالر قرض کیلیے کارروائی کی تیاری کرلی،اسے اصل خدشہ بھارت کے خلاف سال کے آخر میں شیڈول 4 ٹیسٹ میچز کی سیریز کے حوالے سے ہے، اس سے بورڈ کو 300 ملین ڈالر سے زائد کی آمدنی متوقع ہے۔
ورلڈ کپ منتظمین کیلیے پریشان کن بات آسٹریلیا کی سرحدوں کا مستقبل قریب میں بند رہنا ہوگا، اسی لیے آرگنائزرمختلف ہنگامی اقدامات پر غور کررہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ منتظمین 400 سے 500 کے درمیان پلیئرز، ٹیم اسٹاف اور میچ آفیشلز کو کم سے کم 15 ممالک سے محفوظ طریقے سے آسٹریلیا لانے کے حوالے سے میڈیکل ایڈوائس حاصل کررہے ہیں، وہ پہلے ہی منتخب کرکٹرز کے اپنے ممالک میں کورونا ٹیسٹ اور انھیں سفر سے قبل وہیں پر ہی قرنطینہ کرنے پر غور شروع کرچکے،اس کیلیے ایک بڑی لاجسٹک مشق کی نہ صرف ضرورت پڑے گی بلکہ شریک ملک سے منظوری بھی درکار ہوگی۔
ورلڈ کپ کیلیے پاکستان، انگلینڈ، جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ، افغانستان، بھارت، سری لنکا، آئرلینڈ، اومان، پاپوا نیوگنی، بنگلہ دیش، نمیبیا، نیدرلینڈز اور اسکاٹ لینڈ سے پلیئرز اورآفیشلز کوآسٹریلیا آنا ہے، جہاں پر فی الحال غیرملکی افراد کے آنے پر پابندی مگر توقع کی جا رہی ہے کہ آنے والے عرصے میں صورتحال بہتر ہونے پر اس پابندی میں نرمی ہو جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔