طالبان سے مذاکرات ہونے چاہئیں مگر ظالمان مذاکرات نہیں کرتے، رحمان ملک

ویب ڈیسک  پير 2 دسمبر 2013
ہمارے دور میں سیاسی حالات بہتر نہیں تھے اس لیے کراچی میں آپریشن نہیں کرسکے اب سیاسی حالات بہتر نظر آرہے ہیں، رحمان ملک    فوٹو:فائل

ہمارے دور میں سیاسی حالات بہتر نہیں تھے اس لیے کراچی میں آپریشن نہیں کرسکے اب سیاسی حالات بہتر نظر آرہے ہیں، رحمان ملک فوٹو:فائل

کراچی: سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ طالبان سے مذاکرات ہونے چاہیے مگر ظالمان مذاکرات نہیں کرتے۔

کراچی ایئر پورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھاکہ اگر مذاکرات سے امن قائم ہوتا ہے تو طالبان سے مذاکرات ضرور ہونے چاہئیں مگر طالبان مذاکرات کیلئے مخلص نہیں ہوں گے۔ کراچی کی صورتحال سے متعلق رحمان ملک نے کہاکہ  ہمارے دور میں سیاسی حالات بہتر نہیں تھے اس لیے کراچی میں آپریشن نہیں کرسکے اب سیاسی حالات بہتر نظر آرہے ہیں جس کی وجہ سے دہشت گردی میں کمی آئے گی اور کراچی میں آپریشن کے نتائج مثبت نظر آرہے ہیں۔  پی پی حکومت نے جو فیصلے کئے تھے ان پر عمل کیا جا رہا ہے۔

سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ڈورن بند کروانے کیلئے حکومت اوراپوزیشن متحد نظر نہیں آ رہیں۔ موجودہ صورتحال میں اتحاد کی ضرورت ہے، نیٹو سپلائی روک کر پیغام دیا گیا ہے کہ ہم متحد نہیں ہیں۔ ڈرون حملے متحد ہوکر ہی روکے جاسکتے ہیں۔ رحمان ملک کا یہ بھی کہنا تھا کہ میری خواہش ہے مسلم لیگ (ن) کی حکومت اپنی مدت پوری کرے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔