زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہونے لگے

بزنس رپورٹر  جمعرات 9 اپريل 2020
غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ فوٹو: فائل

غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ فوٹو: فائل

 کراچی: لاک ڈاؤن اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات کی آمد میں کمی کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہونے لگے۔

شرح سود میں کمی کے سبب ٹریژری بلز میں کی جانے والی غیر ملکی سرمایہ کاری کے انخلاء، لاک ڈاؤن اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات کی آمد میں کمی کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہونے لگے جب کہ غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق 6مارچ سے 3اپریل کے دوران زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 2ارب 6کروڑ 74لاکھ ڈالر تک کم ہوچکے ہیں۔ تین اپریل کو ہفتہ کے اختتام پر سرکاری ذخائر کی مالیت 10ارب 72کروڑ 25لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔

اس عرصہ کے دوران کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 15 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا اور کمرشل بینکوں کے ذخائر 6ارب 26 کروڑ 57 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 6مارچ سے3اپریل کے دوران ایک ارب91کروڑ 64لاکھ ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے اور مجموعی ذخائر 16ارب 98کروڑ 82لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔