بند دروازوں کے پیچھے کرکٹ ایکشن کی حمایت بڑھنے لگی

سلیم خالق / محمد یوسف انجم  جمعـء 10 اپريل 2020
حفاظتی تدابیر پر سمجھوتہ کیے بغیر میچزکا منصوبہ قابل عمل ہوگا

حفاظتی تدابیر پر سمجھوتہ کیے بغیر میچزکا منصوبہ قابل عمل ہوگا

کراچی /  لاہور: بند دروازوں کے پیچھے کرکٹ ایکشن کی حمایت بڑھنے لگی، پاکستانی ٹیسٹ کپتان اظہرعلی کا کہنا ہے کہ حفاظتی تدابیر پرکوئی سمجھوتہ کیے بغیر میچزکا منصوبہ قابل عمل ہوگا،ابھی نہیں تو بتدریج کھیلوں کی بحالی کا سفرشروع کیاجاسکتا ہے،بنگلہ دیش سے سیریز مکمل ہونے کا پاکستان کو فائدہ ہوتا،حالات بہتر ہونے پر انگلینڈ میں عمدہ کارکردگی دکھانے کے لیے پْرعزم ہیں۔

آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کو مکمل کرنے کے لیے فائنل کی تاریخ آگے بڑھائی جا سکتی ہے، ویڈیو فٹنس ٹیسٹ قومی کرکٹرز کو متحرک رکھنے میں اہم کردار ادا کریں گے،طویل فارمیٹ کی کرکٹ میں اپنے اہداف کی جانب گامزن ہیں، طویل وقفے کی وجہ سے ہونے والے نقصان کا ازالہ پریکٹس میچز کھیل کر کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کے ساتھ الگ الگ ویڈیو کانفرنس میں اظہر علی نے کہا کہ بند دروازوں میں تماشائیوں کے بغیر میچ کرانے میں کوئی مضائقہ نہیں، کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال سب کے لیے ہی بہت مشکل ہے،اگر حفاظتی تدابیر پر کوئی سمجھوتہ کیے بغیر تمام ضروری انتظامات کرکے میچز  کرائے جائیں تو یہ ایک اچھا قدم ہوگا۔

دورۂ انگلینڈ سمیت پاکستان کے آئندہ ٹیسٹ میچز پر خدشات کے بادل ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ گرین کیپس کو سال میں بڑی مشکل سے8 کے قریب ٹیسٹ ملتے ہیں، ہماری خواہش ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ان میں مزید کمی نہ ہو، دعا ہے کہ جتنا نقصان ہوچکا اس سے زیادہ نہ ہو، کرکٹ دوبارہ جلد سے جلد بحال ہو جائے۔ اظہر علی نے کہا کہ بنگلہ دیش کے خلاف سیریز مکمل ہوتی تو ہمیں مزید بہت  فائدہ ہوتا،اب دورۂ انگلینڈ کیلیے حالات بہتر ہونے کاانتظارہے، وہاں ہم گذشتہ برسوں میں بھی اچھی کرکٹ کھیلتے رہے ہیں، ہمارے پاس بہترین کمبی نیشن ہے، فاسٹ بولرز کے ساتھ اسپنر یاسر شاہ حریف ٹیم کو ٹف ٹائم دے سکتے ہیں۔

ماضی کی طرح اس بار بھی اچھی سیریز ہوگی، دعا کریں  کہ انعقاد ممکن ہوسکے۔انھوں نے کہا کہ ہم امید کرسکتے ہیں کہ وقت ضائع ہونے کے باوجود حالات بہتر ہونے پر آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے میچز مکمل ہوسکیں گے، سب کو برابر کے مواقع ملنا چاہیں، اگر میچز مکمل نہیں ہوپاتے تو فائنل کی تاریخ آگے بڑھا دی جائے۔

اظہر علی نے کہا کہ ویڈیو فٹنس ٹیسٹ مشکل ضرور ہوں گے لیکن اس سے کھلاڑیوں کو متحرک رہنے میں مدد ملے گی، گھر میں رہ  کر ٹریننگ کرنا اور خود کو  فٹ رکھنا بڑا مشکل ہوتا ہے، اچھا فیصلہ ہے کہ گھروں پر رہتے ہوئے بھی سب کی فٹنس مانیٹر کی جائے، جوبھی حالات ہیں ان ہی میں ہم سب کو اپناکردار نبھانا ہے، آگے چل کر معمول کے ٹیسٹ بھی ضرور ہوں گے،فی الحال ٹرینرز کی ہدایت  کے مطابق اپنی فٹنس ظاہر کریں گے۔ اظہر علینے کہا کہ ٹیسٹ ٹیم کا کمبی نیشن اچھا بن گیا،آسٹریلیا کا دورہ بہت مشکل تھا، اس کے بعد ٹیم نے بہتر کرکٹ کھلینا شروع کی، ہمارے ذہن میں جو اہداف ہیں آہستہ آہستہ ان  کی طرف بڑھنے لگے۔

فاسٹ بولر محمد عامر اور وہاب ریاض کی ٹیسٹ سے رخصتی کے بعد مسائل کا سامنا کرنا پڑا، ان کی عدم موجودگی میں شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور محمد عباس نے خود کو منوایا ہے، جتنی زیادہ کرکٹ ملے گی نوجوان بولرز کی کارکردگی میں اتنا ہی نکھار آئے گا، اس وقت ہماری کوشش ہے کہ ٹیسٹ ٹیم میں سلیکشن کے تسلسل کو برقرار رکھا جائے اور زیادہ تبدیلیاں نہ ہوں،اظہر علی نے کہا کہ طویل وقفے بعد کرکٹ میں واپسی مشکل ہوگی، کھلاڑی خود کو فٹ اور متحرک رکھنے کی کوشش کریں گے، باقاعدہ میچز سے پہلے کچھ پریکٹس میچ کھیل کر اعتماد بحال کریں گے۔

اظہرنے ون ڈے میں واپسی کا امکان مسترد کر دیا

اظہر علی نے ون ڈے کرکٹ میں واپسی کا امکان مسترد کر دیا، ٹیسٹ کپتان کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل میں نہ کھیلنے کا افسوس تو تھا لیکن کمنٹری کر کے لطف اندوز ہوا، مزاحیہ ویڈیوز بنا کر اپنی شخصیت کا دوسرا پہلا بھی شائقین کے سامنے پیش کیا۔ تفصیلات کے مطابق  ویڈیو کانفرنس میں ون ڈے مقابلوں میں واپسی کے سوال پر اظہر علی نے کہا کہ میں محدود اوورز کی کرکٹ سے ریٹائر ہو چکا ہوں، ابھی اس بارے میں نہیں سوچ رہا، ٹیسٹ کرکٹ کے لیے اپنی فارم کی بحالی کے لیے کوشاں ہوں، اس مقصد کے لیے ٹی ٹوئنٹی، ون ڈے اور چار روزہ سمیت ہر طرز کی مسابقتی کرکٹ کھیلنے کی کوشش کرتا ہوں۔

پی ایس ایل 5 کے لیے بھی کسی فرنچائز نے قومی ٹیسٹ کپتان اظہر علی کی خدمات حاصل نہیں کیں، اس حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ ہر کرکٹر کی خواہش ہوتی ہے کہ گراؤنڈ میں ایکشن میں نظر آئے، یہ موقع نہ ہونے پر میں نے کمنٹری کا راستہ اختیار کیا،اس دوران کرکٹ کا تجربہ رکھنے والے ساتھیوں سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، فارغ  وقت تھا تو مزاحیہ ویڈیوز بنا کر اپنا شوق پورا کیا اور اس سے لطف اندوز بھی ہوا، اس سے میری شخصیت کا ایک اور پہلو بھی شائقین کے سامنے آیا، انھوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ سے ٹیسٹ کرکٹ کے لیے موزوں کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو جانچنا مشکل کام ہے، اس کے لیے ضروری ہے کہ زیادہ اوورز کے میچز میں انھیں موقع ملے جس کے بعد یہ پرکھا جا سکتا ہے کہ کون سے پلیئر کو زیر غور لایا جائے، پی ایس ایل میں  وائٹ بال کرکٹ کے لیے حیدر علی نے بہتر متاثر کیا۔

شرجیل سمیت  جسے بھی ٹیم میں آنا ہے ٹنس بہتر بنائے، اظہر

اظہر علی کا کہنا ہے کہ  شرجیل خان سمیت کسی کو بھی اگر ٹیم میں جگہ بنانا ہے تو فٹنس کے تمام تقاضوں پر پورا اترنا ہوگا، اس حوالے سے ٹرینرز اور کوچز کا پیغام سب تک پہنچ چکا ہے، یہ کسی خاص کرکٹر کے لیے نہیں سب کو اپنی فٹنس بہتر بنانی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ دور میں مہارت  کے ساتھ فٹنس بھی  پرکھی جا رہی ہے اور یہ آگے بڑھنے کے لیے بھی ضروری ہے، مصباح الحق اور وقاریونس نے بھی کہا ہے کہ فٹنس کے تقاضے سب کے لیے یکساں ہیں۔

میرا اور مصباح کا مزاج ملتا ہے،اظہر

اظہر علی نے کہا کہ میرا اور ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق کا مزاج ملتا ہے، اس لیے ایک دوسرے کو اپنی بات سمجھانے میں کوئی دشواری نہیں ہوتی، سلیکشن میں میری رائے کو بھی اہمیت دی جاتی ہے۔

ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی پربات چیت چل رہی ہے،اظہرعلی

اظہر علی  نے کہا ہے کہ اگلے سال  ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی پر بات چیت چل رہی ہے، رواں سال  کھلاڑیوں کے لیے مالی مسائل سامنے آئے، بورڈ یقینی طورپر جائزہ لے کر اگلے سال تک اسٹرکچر کو مزید بہتر شکل دے گا، محکموں کے سربراہان کے ساتھ بھی رابطہ ہے، انھوں نے کہا کہ سابقہ نظام کے تحت فرسٹ کلاس میں کھلاڑیوں کی تعداد میں ضرور اضافہ ہورہا تھا لیکن کوالٹی کرکٹ کم تھی، اب معیار  پر توجہ ہے،کھلاڑیوں کو بھی خود کو منوانے کا زیادہ موقع ملاہے۔

پی سی بی نے تنخواہوں میں کٹوتی کا فیصلہ کیا تو قبول کریں گے،اظہرعلی

اظہر علی نے کہا ہے کہ پی سی بی نے تنخواہوں میں کٹوتی کا فیصلہ کیا تو قبول کریں گے، معاشی صورتحال اور دیگر بورڈز کی جانب سے کرکٹرز کے معاوضوں میں کمی کے سوال پرسینئر کرکٹر نے کہا کہ فی الحال بورڈ نے معاملات کو اسی طرح رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے، آگے چل کر حالات کیا رخ اختیار کرتے ہیں اس کے بارے میں ابھی کوئی بات نہیں کی جا سکتی، اس سلسلے میں بورڈ جو بھی اقدامات اٹھائے گا ان کو قبول کریں گے،اس وقت پوری دنیا مشکل میں ہے اور اس صورتحال میں سب لوگ ہی متاثر ہورہے ہیں۔

اظہر علی دفاعی کپتان کا لیبلچسپاں کیے جانے پر ناخوش

اظہر علی دفاعی کپتان کا لیبل چسپاں کیے جانے پر ناخوش ہیں،انھوں نے کہاکہ لوگ بہت جلد رائے قائم کر لیتے اور پھر اس پر ڈٹے رہتے ہیں، میں بیٹنگ میں کریز پر سیٹ ہونے کیلیے تھوڑا وقت لیتا ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ دفاعی کپتان بھی ہوں، دبئی کی کنڈیشنز فاسٹ بولرز کیلیے سازگار نہیں ہوتیں،خود کو جارح  مزاج ثابت کرنے کے لیے سلپ میں 4 فیلڈرز کیوں لیے جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔