یمن میں جنگ بندی کے فوری بعد کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا

ویب ڈیسک  جمعـء 10 اپريل 2020
مریض کی حالت خطرے سے باہر ہے تاہم اسے قرنطینہ میں رکھا گیا ہے، فوٹو : ٹویٹر

مریض کی حالت خطرے سے باہر ہے تاہم اسے قرنطینہ میں رکھا گیا ہے، فوٹو : ٹویٹر

صنعا: یمن میں جنگ بندی کے اعلان کے فوراً بعد ہی کورونا وائرس کے پہلے مریض کی تصدیق ہوگئی ہے جس سے جنگ زدہ ملک میں تشویش اور خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کووڈ-19 کے حوالے سے قائم کردہ یمن کی سپریم نیشنل ایمرجنسی کمیٹی نے صوبے حضر میں ملک کے پہلے کورونا وائرس میں مبتلا مریض کی تصدیق کی ہے۔ کورونا وائرس سے متاثرہ شخص کی حالت خطرے سے باہر ہے اور وہ مقامی اسپتال میں زیرعلاج ہے۔

کورونا وائرس سے متاثرہ شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے تاہم عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نے دعویٰ کیا ہے مذکورہ شخص مقامی بندرگاہ الشحر میں ملازمت کرتا ہے جہاں اس کے ساتھ دیگر درجنوں ملازم بھی کام کرتے ہیں۔ مذکورہ شخص کے اہل خانہ کو بھی قرنطینہ کردیا گیا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : سعودی شاہی خاندان کے ’’درجنوں افراد‘‘ بھی کورونا وائرس کا شکار، نیویارک ٹائمز

گزشتہ پانچ برسوں سے سعودی اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان خونی جھڑپوں کے باعث تباہ حال یمن میں معیشت دم توڑ گئی ہے اور بھوک و افلاس نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں جب کہ لاکھوں بچوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے، صحت کا شعبہ بھی نہایت کمزور ہے۔  ایسی صورت حال میں کورونا کی وبا یمن میں ہولناک تباہی مچا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی فوجی اتحاد نے ایک روز قبل ہی یمن میں یکطرفہ طور پر دو ہفتوں کے لیے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا تاہم حوثی باغیوں کا کہنا تھا کہ سعودی اتحادی افواج نے ہمیشہ ہی جنگ بندی کے اعلان کی خلاف ورزی کی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔