نوجوان فیس بُک سے روٹھنے لگے

 منگل 3 دسمبر 2013
’’وی چیٹ‘‘،’’وائن‘‘ اور ’’اسنیپ چیٹ‘‘ کی مقبولیت میں زبردست اضافہ۔   فوٹو : فائل

’’وی چیٹ‘‘،’’وائن‘‘ اور ’’اسنیپ چیٹ‘‘ کی مقبولیت میں زبردست اضافہ۔ فوٹو : فائل

سوشل نیٹ ورکنگ کے شعبے کی مقبول ترین سائٹ فیس بُک اپنے قیمتی ترین اثاثے یعنی نوجوان یوزرز سے تیزی کے ساتھ محروم ہورہی ہے۔

انٹرنیٹ کا جہاں ہو یا سماجی ویب سائٹس کی دنیا، ان میں ساری رونق اور چہل پہل نوجوانوں کے دم سے ہے، لہٰذا اس تغیر سے فیس بک کی انتظامیہ بہت پریشان ہے۔ اس حوالے سے فیس بک کے چیف فنانسگ آفیسر David Ebersman نے نوجوان یوزرز کی فیس بک پر کم ہوتی ہوئی دل چسپیوں کی بابت تشویش کیا اظہار کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ ہم یوزرز، خاص طور پر نوجوانوں کی تعداد میں تنزلی ہوتی دیکھ رہے ہیں۔

ان کا اشارہ سالِ رواں کی ابتدا میں گلوبل ویب انڈیکس‘‘ کے محققین کی تحقیق کی طرف تھا، جس میں اس تنزلی کے حوالے سے اعدادوشمار دیے گئے تھے۔ تحقیقی مطالعے کے مطابق نوجوان یوزرز کی جانب سے فیس بُک کے مختلف پیجز لائیک کرنے کا رجحان گھٹ رہا ہے اور اس تعداد میں 56 فی صد کمی واقع ہوئی ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک میں اس کمی کے حوالے سے نیدرلینڈ سرفہرست ہے، جہاں نوجوانوں کے فیس بُک سے منہ موڑنے کا تناسب 52 فی صد ہے، جب کہ امریکا میں یہ تناسب 16 فی صد ہے۔

تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ فیس بُک کی رنگارنگ اور پُررونق دنیا سے ناتا توڑنے والے یہ نوجوان آخر جا کہاں رہے ہیں؟ ایک تحقیق کے مطابق ان نوجوانوں کا رجحان اب موبائل چیٹ سروسز اور فوٹو شیئرنگ ایپلی کیشنز کی طرف ہے، جن میں موبائل چیٹ سروس WeChat اور فوٹو شیئرنگ ایپلی کیشنزInstagram اورSnapchat کی طرف ہے۔

گلوبل ویب انڈیکس کی تحقیق کے مطابق چین کی میسیجنگ پلیٹ فارم وی چیٹ سولہ سے انیس سال تک کی عمر کے نوجوانوں میں تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ نوجوان یوزرز کو فیس بُک سے دور اور اپنے قریب کرنے والی سائٹس میں ٹوئٹر کی ملکیت وڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ’’وائن‘‘ اور فلکر کی فوٹو شیئرنگ موبائل ایپلی کیشن سرفہرست ہیں۔ وائن پر فعال نوجوان یوزرز کی تعداد میں 639 فی صد اضافہ ہوا ہے، جب کہ فلکر پر یہ تعداد 259 فی صد بڑھ گئی ہے۔

اس کے علاوہ فوٹو شیئرنگ ایپلی کیشن ’’اسنیپ چیٹ‘‘ بھی تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہی ہے۔ دنیا بھر کے نوجوان یوزرز کا دس فی صد اسنیپ چیٹ استعمال کر رہا ہے۔ نوجوانوں میں پذیرائی حاصل کرنے والی ایک اور میسینجنگ ایپلی کیشن WhatsApp ہے۔

اس کا مطلب یہ نہیں کہ فیس بک سے وابستہ افراد خاص طور پر نوجوان اپنے ایف بی اکاؤنٹس بند کر رہے ہیں، بل کہ ہو یہ رہا ہے کہ فیس بک پر ان کی فعالیت، جیسے پوسٹ کرنا، شیئر کرنا، لائیک کرنا اور میسیجنگ کا تناسب دن بہ دن کم ہوتا جا رہا ہے۔ جب موبائل میسیجنگ ایپلی کیشنز کی ابتدا ہوئی تو شروع شروع میں انھیں صرف موبائل کمپنیوں کے لیے خطرہ سمجھا جارہا تھا، مگر اب یہ سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس کے لیے بھی مشکلات کا سبب بن چکے ہیں، جن میں فیس بُک سرفہرست ہے۔

سوشل میڈیا کے محققین سوشل ویب سائٹس خاص طور پر فیس بک سے نوجوانوں کی رغبت میں کمی کی وجوہات میں سرفہرست فیس بک سمیت ان سائٹس پر پختہ عمر کے افراد اور بزرگوں کی تعداد میں اضافہ اور فعالیت بتاتے ہیں، جو اپنی عمر کے حساب سے یا اپنی دل چسپی کی حامل چیزیں پوسٹ اور شیئر کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ میسیجنگ ایپلی کیشنز نوجوانوں کے یہ کہہ کر اپنی طرف راغب کرتی ہیں کہ وہ اجنبیوں کے بہ جائے ان لوگوں سے انفرادی طور پر یا گروپ کی شکل میں چیٹنگ کریں جو ان کے لیے اجنبی نہیں بل کہ حقیقی زندگی میں بھی ان کے دوست اور واقف کار ہیں۔

فیس بک کے منتظمین کو اب یہ پریشانی لاحق ہے کہ اگر نوجوان یوزرز اسی طرح ایف بی کی والز پر غیرفعال ہوتے گئے تو اس سوشل ویب سائٹ کا مستقبل کیا ہوگا۔ نوجوانوں کے دوبارہ اپنی طرف بلانے کے لیے فیس بک کی انتظامیہ کیا کرتی ہے، اس سوال کا جواب آنے والا وقت دے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔