ایران میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں سالانہ 80 فیصد اضافہ

اے ایف پی  منگل 3 دسمبر 2013
ہمیں اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے کہ ہمارے معاشرے میں ایڈز بہت تیزی سے پھیل رہا ہے، ایرانی وزیر صحت   فوٹو: فائل

ہمیں اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے کہ ہمارے معاشرے میں ایڈز بہت تیزی سے پھیل رہا ہے، ایرانی وزیر صحت فوٹو: فائل

تہران: ایران میں گزشتہ 2 دہائیوں میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں حیرت انگیز اضافہ ہوا ہے۔

وزیر صحت حسان ہاشمی نے اپنے بیان میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بات کو نظر انداز نہیں کرسکتے کہ ایران میں ایڈز کے مرض میں سالانہ 80 فیصد تک اضافہ ہورہا ہے جو کہ مہنگائی اور کرایوں میں اضافے سے بھی کئی گنا زیادہ ہے۔ انہوں نے ایران کی اس حوالے سے رپورٹ کو دبانے کی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس مرض کے تیزی سے پھیلنے کی بڑی وجہ منشیات کے انجیکشن اور غیر محفوظ جنسی تعلقات ہیں جس کے خلاف ہمیں منظم پالیسی ترتیب دینی ہوگی تاکہ اس مرض کو مزید بڑھنے سے روکا جاسکے۔

حسان ہاشمی کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے کہ ہمارے معاشرے میں ایڈز بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب اس مرض میں مبتلا افراد گنتی میں پائے جاتے تھے لیکن آج پوری دنیا اس کے خلاف جہو جہد کر رہی ہے جس میں ہم بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب نائب وزیر صحت علی سیاری نے ملک میں ایڈز کے پھیلاؤ میں ٹی وی پروگرامز، فٹنس جمز اور خوبصورتی کے سیلونز کو ’’موت کا مثلث‘‘ قرار دیتے ہوئے مورد الزام ٹھہرایا۔

واضح رہے کہ ایران میں شادی کے بغیر جنسی تعلقات قائم کرنے کی سختی سے ممانعت ہے اور ایسا کرنے والے کو کوڑوں اور قید کی سزا دی جاتی ہے جبکہ اقوام متحدہ کی 2012 کی رپورٹ کے مطابق ایران میں اس مرض میں مبتلا افراد کی تعداد 71 ہزار تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔