- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
بامبے ٹاکیز ایک بار پھر فلم سازی شرو ع کرے گا
ممبئ: بھارت کا فلم اسٹوڈیو ’’بامبے ٹاکیز‘‘ جس نے دلیپ کمار، مدھوبالا، راج کپور، کشور کمار، ستیہ جیت رے، بمل رائے اور دیوآنند جیسے معروف فنکاروں کو موقع فراہم کیا، ایک بار پھر شروع ہو رہا ہے۔
کامیابی کی بلندیوں کو چھونے والا یہ اسٹوڈیو عرصے سے بند تھا اب اس کے بانیوں میں سے ایک راج نارائن دوبے کے پوتے نے اسے پھر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اور وہ اس اسٹوڈیوکو اپنی فلم ’چاہے مجھے کوئی جنگلی کہے‘ سے شروع کرنے والے ہیں جو آئندہ سال ریلیز ہوگی۔ راج نارائن کے پوتے ’’ابھے‘‘ فلم سازی کے علاوہ اس فلم میں اداکاری بھی کر رہے ہیں۔
انھوں نے صحافی مدھو پال سے بات کرتے ہوئے کہا: ’بامبے ٹاکیز ہندوستان اور ہندوستان سے باہر بہت معروف رہا اور اس کا دوبارہ شروع ہونا ان تمام لوگوں کے لیے ایک تحفہ ہے جو اس سے منسلک رہے ہیں۔ابھے کا کاکہنا تھا کہ ابتدا میں فلموں میں کام کرنے والوں کے بارے میں اچھا تاثر نہیں تھا۔
انھی وجوہ پر ان کے داداراج نارائن اور ہمانشو رائے نے طے کیا کہ وہ بھارتی فلموں کو باعزت مقام دلائیں گے۔ انھوں نے کوشش کی اور لوگوں کی سوچ اس وقت بدلی جب دیویکا رانی ہندی سینما کے ساتھ وابستہ ہوئیں۔ ابھے کے مطابق بامبے ٹاکیز نے 280 فنکاروں کو موقع دیا۔بامبے ٹاکیز نے 1934 سے 1954 تک 102 فلمیں بنائیں۔ 1954 میں بامبے ٹاکیز کے پاس کوئی چیلنج نہیں رہا اس لیے وہ بند ہو گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔