جامعہ اردو این ٹی ایس ٹیسٹ میں پاسنگ مارکس کی شرط ختم

صفدر رضوی  منگل 3 دسمبر 2013
بینکوں کا داخلہ فارم کی فروخت اور وصولی سے انکار، 200 روپے سروس چارجز مانگنے لگے۔ فوٹو: فائل

بینکوں کا داخلہ فارم کی فروخت اور وصولی سے انکار، 200 روپے سروس چارجز مانگنے لگے۔ فوٹو: فائل

کراچی: وفاقی اردویونیورسٹی کی جانب سے جاری داخلوں کے لیے نجی بینکوں نے جامعہ کے داخلہ فارم فروخت اورجمع کرنے سے انکارکردیا ہے جس کے بعد یونیورسٹی کے تحت جاری داخلہ عمل جزوی طور پر متاثر ہوگیا ہے یونیورسٹی انتظامیہ نے اس انکارکے بعد طلبا کوخود ہی داخلے کی خدمات دینا شروع کردی ہیں۔

دوسری جانب اردو یونیورسٹی کی انتظامیہ نے این ٹی ایس سے لیے جانے والے داخلہ ٹیسٹ میں پاسنگ مارکس (Cut off Marks)کی شرط ختم کردی ہے جس کے بعد این ٹی ایس کے داخلہ ٹیسٹ میں شریک ہونیوالے طلبا پاس یافیل نہیں ہوں گے بلکہ یونیورسٹی کے متعلقہ شعبہ جات ٹیسٹ میں شریک ہونے والے طلبہ وطالبات کے حاصل کردہ نمبرزکودیکھتے ہوئے از خود میرٹ طے کریں گے جس کی بنیاد پر داخلے دیے جائیں گے یونیورسٹی کے فیصلے کے تحت تمام ٹیسٹ ’’پری انجینئرنگ اور پری میڈیکل‘‘ کی بنیاد پر ہوں گے، داخلہ کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر محمود پٹھان نے بتایا ہے کہ اس بار این ٹی ایس داخلہ ٹیسٹ شعبہ جات کے بجائے پری انجینئرنگ اور پری میڈیکل کی سطح پر لیا جائے گا، 100نمبرکے ٹیسٹ میں پری انجینئرنگ اورپری میڈیکل سے انٹرکرنے والے طلبا کیلیے انگریزی کے 20 نمبر اورمعلومات عامہ کے 10نمبر مختص ہیں جبکہ پری انجینئرنگ کے طلبا کے لیے فزکس اورکیمسٹری کے20، 20 نمبر جبکہ ریاضی کے30 نمبر اور پری میڈیکل کے طلبا کیلیے فزکس اورکیمسٹری کے20،20 نمبر اور بائیولوجی کے 30 نمبر مختص ہیں اسی طرح کمپیوٹرسائنس کے طلبا کیلیے کمپیوٹرکے30 نمبر ہونگے۔

ٹیسٹ میں شریک طلبا کا میرٹ ان کے مارکس کی بنیاد پر شعبہ جات ازخود جاری کریں گے، ٹیسٹ میں طالب علم پاس یا فیل نہیں ہوگا صرف بی بی اے اور ایم بی اے کے ٹیسٹ مروجہ طریقہ کار کے مطابق ہوں گے اردو یونیورسٹی کے ماسٹرز مارننگ پروگرام کیلیے تمام فیکلیٹیز کی 1585 نشستیں اوربی ایس کی2620 نشستیں مختص ہیں ، یونیورسٹی کو ٹیسٹ شعبہ جات کے2 ہزار اور اوپن میرٹ کے حامل شعبوں کے ایک ہزارفارم موصول ہوئے ہیں جبکہ ساڑھے 4 ہزار سے زائد فارم فروخت کیے جاچکے ہیں یاد رہے کہ گزشتہ برس فارمیسی کے داخلوں کیلیے این ٹی ایس ٹیسٹ میں اتنی بڑی تعداد میں امیدوارفیل ہوگئے تھے کہ یونیورسٹی کو پاسنگ مارکس (Cut off Marks)کم کرنے پڑے تھے جس کی بنیاد پر اس بار پاسنگ مارکس کی شرط ہی ختم کردی گئی ہے تاہم ڈائریکٹر داخلہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ ہرشعبے کے داخلے کا میرٹ علیحدہ علیحدہ ہے لہٰذا پاسنگ مارکس مقرر نہیں کیے جاسکتے، بینکوں کی جانب سے داخلہ فارم فروخت اورجمع کرنے سے انکارپر یونیورسٹی رجسٹرار ڈاکٹرفہیم الدین کا کہنا تھاکہ نجی بینک 200 روپے فی فارم سروس چارجز مانگ رہے تھے جو یونیورسٹی کیلیے دینا ناممکن تھا ،یونیورسٹی انتظامیہ نے فارم خود فروخت اوروصول کرنیکا فیصلہ کیا ہے جامعہ کے گلشن اور مولوی عبدالحق کیمپس میں داخلہ کاؤنٹر قائم کرکے فارم فروخت اور وصول کیے جارہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔