کورونا کا کوئی مذہب، مسلک نہیں، منافرت پھیلانے والوں کی مذمت کرتے ہیں، ایکسپریس فورم

اجمل ستار ملک / احسن کامرے  جمعـء 17 اپريل 2020
مساجد میں عبادات کیلیے’’ایس او پیز‘‘بن رہے ہیں ،راغب نعیمی،کوروناپرحکومتی کاوشیں قابل ستائش ہیں،عبدالخبیرآزاد۔ فوٹو: ایکسپریس

مساجد میں عبادات کیلیے’’ایس او پیز‘‘بن رہے ہیں ،راغب نعیمی،کوروناپرحکومتی کاوشیں قابل ستائش ہیں،عبدالخبیرآزاد۔ فوٹو: ایکسپریس

لاہور: صوبائی وزیر اور مختلف مسالک کے علماء نے ’’کورونا وائرس‘‘ کے حوالے سے ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کہا کہ کورونا وائرس کا تعلق کسی مذہب یا مسلک سے نہیں، مشکل گھڑی میں مذہبی منافرت پھیلانے والوں کی مذمت کرتے ہیں ، یہ وقت انتشار کا نہیں بلکہ ہمیں بلا تفریق آپس میں متحد ہوکر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ پنجاب حکومت اور علماء کے درمیان روابط اچھے ہیں، حکومت نے تمام مذاہب کے قائدین سے مشاورت کے بعد لاک ڈاؤن میں احتیاطی لائحہ عمل طے کیا، اب ماہ رمضان کے حوالے سے بھی ان کی مشاورت سے ’’ایس او پیز‘‘ تیار کئے جارہے ہیں، مساجد میں سینی ٹائرز گیٹ، ٹمپریچر چیکنگ و دیگر حفاظتی اقدامات اور حکومتی ہدایات پر عملدرآمد کیلئے مساجد کمیٹیوں کو آن بورڈ لیا جائے۔ 

صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور پنجاب اعجاز عالم آگسٹین نے کہا کہ بدقسمتی سے کوروناپر پوائنٹ سکورنگ ہورہی ہے، اسے زائرین و دیگر کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے جو کسی بھی طور درست نہیں، اس مرض کا کسی مذہب سے تعلق نہیں، اٹلی، سپین، فرانس و دنیا کے دیگر ممالک میں کیسے پھیلا؟ کوروناپر علماء، بشپ و دیگر مذاہب کے رہنماؤں کے پیغامات نشر کرنے کی تجویز زیر غور ہے، لوگ بچیں گے تو عبادتگاہیں بھی آباد رہیں گی، مسیحی برادری نے چرچ بند ، ایسٹر اور گڈ فرائیڈئے کی دعائیں و عبادت آن لائن اور گھر بیٹھ کر کی۔

امیرمرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان علامہ زبیر احمد ظہیرنے کہا کہ کورونا کے پھیلاؤ کو کسی فرقے یا گروہ سے جوڑنا درست نہیں، آج فضا بہتر ہے اور مختلف مذاہب و مکاتب فکر کے لوگ متحد ہیں تاہم بھارت میں مذہبی بنیادوں پر سلوک برتا جا رہا ہے جو افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا عالمی طاقتوں کے ظلم و جبر کی وجہ سے کورونا وائرس کی صورت میں عذاب آیا ہے، کشمیرکے بعد اب پوری دنیا میں لاک ڈاؤن ہے،ہمیں اللہ سے ڈرنا چاہیے۔

مہتمم جامعہ نعیمیہ پاکستان مفتی راغب حسین نعیمی نے کہا کہ کورونا وائرس کا تعلق مذہب یا کسی گروہ سے نہیں بلکہ احتیاط سے ہے،بے احتیاطی سے مرض پھیلا مگر چند ناعاقبت اندیشوں نے اسے مذہبی گروہوں سے جوڑنے کی کوشش کی جوقابل مذمت ہے،انہوں نے کہا سب کوذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا مساجد میں کم از کم لوگوں کی شرط ہے مگر احساس پروگرام کے تحت ہزاروں لوگوں کو بغیر احتیاطی تدابیر کے اکٹھا ہونے دیا جو حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ نماز پنجگانہ، جمعہ، تراویح کیلئے مساجد میں احتیاطی تدابیر کے حوالے سے جو ’’ایس او پیز‘‘ تیار کیے جارہے ہیں۔

بادشاہی مسجد لاہور کے خطیب امام مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد نے کہا آج پوری دنیا انسانیت کو بچانے کیلئے ایک ہے،مسجد سے کسی کو نہیں روک سکتے نہ ہی روکا جاسکتا ہے تاہم یہ وباء ایسی ہے جس کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے، محکمہ اوقاف اور پنجاب حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا حکومت، وزیراعظم، وزیراعلیٰ، افواج پاکستان اور ڈاکٹرز خراج تحسین کے مستحق ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔