بدعنوان ممالک کی فہرست میں پاکستان کی رینکنگ میں بہتری، بھارت کی پوزیشن برقرار، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل

ویب ڈیسک  منگل 3 دسمبر 2013
اقتدار کا غلط استعمال، خفیہ سودے اور رشوت خوری عالمی سطح پر معاشروں کو برباد کر رہے ہیں، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل

اقتدار کا غلط استعمال، خفیہ سودے اور رشوت خوری عالمی سطح پر معاشروں کو برباد کر رہے ہیں، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل

برلن: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق نواز شریف حکومت کے دوران پاکستان میں کرپشن کم ہوگئی جس کے باعث پاکستان کی بدعنوان ممالک کی فہرست میں رینکنگ بہتر ہوگئی ہے۔

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے دنیا کے 177 ممالک میں بدعنوانی میں ملوث ممالک کی فہرست جاری کی گئی ہے جس کے مطابق پاکستان 28 پوائنٹس کے ساتھ 127 ویں نمبر پر ہے جب کہ پڑوسی ملک بھارت 36 پوائنٹس کے ساتھ 94 ویں نمبر پر ہے۔ رپورٹ کے مطابق افغانستان، شمالی کوریا اور صومالیہ دنیا کے سب سے زیادہ کرپٹ ممالک ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان میں رشوت کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔  درجہ بندی کے حوالے سے روس، لبنان، آزربائیجان اور مالی میں بھی اتنی ہی کرپشن ہے جب کہ ڈنمارک اور نیوزی لینڈ میں کرپشن نہ ہونے کے برابر ہے۔ فہرست میں برطانیہ 14 ویں جب کہ امریکا 19 ویں نمبر پر ہے۔ فہرست میں کہا گیا ہے کہ اقتدار کا غلط استعمال، خفیہ سودے اور رشوت خوری عالمی سطح پر معاشروں کو برباد کر رہے ہیں۔

رواں سال کے اوائل میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے اپنے گلوبل کرپشن بیرومیٹر برائے 2013 میں کہا تھا کہ پاکستان کے مذہبی ادارے، ملٹری اور میڈیا بالترتیب ملک کے 12 اداروں کی فہرست میں کم کرپٹ ہیں۔ اسی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان میں سب سے زیادہ کرپٹ لوگوں کا تعلق حکومت اور سیاست سے ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے خبردار کیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی، اقتصادی بحران اور شدید غربت سے نمٹنے کے لیے مستقبل میں اٹھائے جانے والے اقدامات کو بدعنوانی کے بڑھتے رجحان کا سامنا ہوگا۔

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے چیئرمین ہوگیٹ لابیل نے کہا ہے کہ بدعنوانی کی فہرست 2013 میں یہ باتیں سامنے آتی ہیں کہ تمام ممالک میں ابھی بھی حکومت کی تمام سطحوں پر مقامی اجازت نامے جاری کرنے سے لے کر قوانین اور ضوابط کی پابندی کرنے اور بنانے تک بدعنوانی کا خطرہ موجود ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال پاکستان کرپشن کی فہرست میں 139 ویں نمبر پر تھا تاہم نواز شریف کے دور حکومت میں کرپشن میں کمی آئی  جب کہ بھارت کی گزشتہ سال بھی یہی پورزیشن تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔