- الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرین سمیت مستحقین میں ونٹرپیکیج تقسیم
- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
- بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، ٹیم پاکستان بھیجنے سے پھر انکار
سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد پیش کرنے کیلئے حکومت کو ایک بار پھر مہلت دے دی

سپریم کورٹ میں بلوچستان لاپتہ افراد کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کررہا ہے فوٹو: فائل
اسلام آ باد: سپریم کورٹ نے بلوچستان لاپتہ کیس میں حکومت کو 33 لاپتہ افراد پیش کرنے کےلئے مزید 2 روز کی مہلت دیتےہوئے تمام افراد 5 دسمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ میں بلوچستان لاپتہ افراد کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کررہا ہے۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل سیکرٹری دفاع نے عدالت کو بتایا کہ مزید 3 افراد کا پتہ چل گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ایک حبیب اللہ نامی شخص پشاور سے بیرون ملک روانہ ہوا، اسے 28اپریل کو رہا کیا گیا تھا جب کہ اس کے علاوہ مزید دو افراد کی شناخت ہو ئی ہے ان کا نا م ظاہر نہ کیا جائے ورنہ ان کی زندگی کو خطرہ ہو گا، اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری دفاع نے سیل بند لفافہ عدالت میں پیش کیا۔ سماعت کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ لاپتہ افراد سے متعلق آج ان کی وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی ہے اور اس حوالے سے قانون سازی کے لئے مسودہ بھی تیار کیا جارہا ہے۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل سیکرٹری دفاع کی سرزنش کرتے ہوئے کہاکہ کل دو افراد کے مرنے کی اطلاعات تھیں آج 3 افراد کا پتا چل گیا، آپ کو سب پتا ہے کہ لاپتہ افراد کہاں ہے حکم دیا تو مسئلہ پیدا ہو جائے گا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم وزیر اعظم کو بھی ماننا پڑتا ہے اگر سیکیورٹی کا مسئلہ ہے تو دیکھ لیا جائے گا۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے 1 گھنٹے کا وقفہ لیتے ہوئے کہاکہ لاپتہ افراد کو ایک گھنٹے میں پیش کرکے اپنی عزت بھی بچائیں اور ہمارا بھی خیال کریں عدالت اس سے زیادہ سہولت نہیں دے سکتی۔
ایک گھنٹے بعد سماعت کے دوبارہ آغاز پر اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ حکومت لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے اگر سیکرٹری دفاع کو مزید وقت دیا جائے تو لاپتاافراد کو بازیاب کرالیا جائے گا، جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ ہم نے پہلے خواجہ آصف کو وقت دیا، آج آپ کو بھی خوش کررہے ہیں لیکن 5 دسمبر کو لاپتا افراد کو عدالت میں پیش کرکے آپ کو ہمیں بھی خوش کرنا ہوگا۔ مہلت دینے پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کوشش کریں گے کہ سپریم کورٹ کی توقعات پرپورا اتریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔