- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد پیش کرنے کیلئے حکومت کو ایک بار پھر مہلت دے دی
اسلام آ باد: سپریم کورٹ نے بلوچستان لاپتہ کیس میں حکومت کو 33 لاپتہ افراد پیش کرنے کےلئے مزید 2 روز کی مہلت دیتےہوئے تمام افراد 5 دسمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ میں بلوچستان لاپتہ افراد کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کررہا ہے۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل سیکرٹری دفاع نے عدالت کو بتایا کہ مزید 3 افراد کا پتہ چل گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ایک حبیب اللہ نامی شخص پشاور سے بیرون ملک روانہ ہوا، اسے 28اپریل کو رہا کیا گیا تھا جب کہ اس کے علاوہ مزید دو افراد کی شناخت ہو ئی ہے ان کا نا م ظاہر نہ کیا جائے ورنہ ان کی زندگی کو خطرہ ہو گا، اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری دفاع نے سیل بند لفافہ عدالت میں پیش کیا۔ سماعت کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ لاپتہ افراد سے متعلق آج ان کی وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی ہے اور اس حوالے سے قانون سازی کے لئے مسودہ بھی تیار کیا جارہا ہے۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل سیکرٹری دفاع کی سرزنش کرتے ہوئے کہاکہ کل دو افراد کے مرنے کی اطلاعات تھیں آج 3 افراد کا پتا چل گیا، آپ کو سب پتا ہے کہ لاپتہ افراد کہاں ہے حکم دیا تو مسئلہ پیدا ہو جائے گا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم وزیر اعظم کو بھی ماننا پڑتا ہے اگر سیکیورٹی کا مسئلہ ہے تو دیکھ لیا جائے گا۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے 1 گھنٹے کا وقفہ لیتے ہوئے کہاکہ لاپتہ افراد کو ایک گھنٹے میں پیش کرکے اپنی عزت بھی بچائیں اور ہمارا بھی خیال کریں عدالت اس سے زیادہ سہولت نہیں دے سکتی۔
ایک گھنٹے بعد سماعت کے دوبارہ آغاز پر اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ حکومت لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے اگر سیکرٹری دفاع کو مزید وقت دیا جائے تو لاپتاافراد کو بازیاب کرالیا جائے گا، جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ ہم نے پہلے خواجہ آصف کو وقت دیا، آج آپ کو بھی خوش کررہے ہیں لیکن 5 دسمبر کو لاپتا افراد کو عدالت میں پیش کرکے آپ کو ہمیں بھی خوش کرنا ہوگا۔ مہلت دینے پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کوشش کریں گے کہ سپریم کورٹ کی توقعات پرپورا اتریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔