بین الاقوامی کراچی کتب میلے کا آغاز کل سے ہوگا

اسٹاف رپورٹر  بدھ 4 دسمبر 2013
کتب میلے کا افتتاح صوبائی وزیرنثار کھوڑو کرینگے،4لاکھ افراد کی شرکت متوقع ہے۔فوٹو:فائل

کتب میلے کا افتتاح صوبائی وزیرنثار کھوڑو کرینگے،4لاکھ افراد کی شرکت متوقع ہے۔فوٹو:فائل

کراچی: پاکستان پبلشر اینڈ بک سیلرزایسوسی ایشن کے تحت نویں سالانہ5روزہ بین الاقوامی کراچی کتب میلہ جمعرات5دسمبر سے کراچی ایکسپو سینٹر میں شروع ہو گا۔

5روزہ کتب میلہ9دسمبرتک جاری رہے گا، کتب میلے کا ہرسال کتابوں کے شائقین کی بڑھتی ہوئی تعداد کواورناشران(پبلشرز)کی دلچسپی کے سبب کتب میلے میں موجود اسٹالز کی تعداد میں اضافہ ہواہے اوراس سال 315اسٹالز کتب میلے میں لگائے جارہے ہیں، کتب میلے کا افتتاح صوبائی وزیر تعلیم نثار کھوڑو کریں گے جبکہ تقریب میں اعزازی مہمان خصوصی ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا ہوں گی تقریب کے بعد کتب میلہ عوام کے لیے کھول دیا جائے گا، بین الاقوامی کتب میلہ پاکستان کا سب سے بڑا کتب میلہ ہے جس میں ایران، بھارت، سنگاپور، ملائیشیا، برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کے ناشران(پبلشرز) سمیت دیگر ممالک کے عالمی شہرت یافتہ ناشران(پبلشرز) اپنا اشاعتی موادکتب میلے میں پیش کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار عالمی کتب میلے کے کنوینر اویس مرزا جمیل اور پاکستان پبلشر اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد نے منگل کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں بین الاقوامی کتب میلے کے حوالے سے منعقدہ پریس بریفننگ کے دوران اپنے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ویلکم بک پورٹ کے اصغرزیدی ودیگربھی موجود تھے ایسوسی ایشن کے ذمے داروں نے کہا کہ نیشنل بک فاؤنڈیشن،اوروزارت تعلیم حکومت پاکستان نے اس کتب میلے کو کامیاب بنانے میں بھر پور تعاون کیا ہے کتب میلہ کراچی ایکسپو سینٹر کے ہال نمبر 1-2-3 میں لگایا جارہاہے جس کے لیے تیاریاں عروج پرہیںاوراسٹالز لگائے جارہے ہیں،اس کتب میلے میں 315اسٹالز لگائے جائیں گے، پاکستان پبلشر اینڈ بک سیلرزایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد نے بتایا کہ اس سال کتب میلے میں4لاکھ افراد کی شرکت متوقع ہے، کتب میلے میں ہر موضوع پر کتابیں دستیاب ہوں گی اور عوام کورعایت کے ساتھ فروخت کی جائیں گی، کتب میلے میں تعلیمی پروگرام، ٹاک شوز اور سیمینار بھی ہونگے اور کئی ناشران(پبلشرز) اپنی نئی کتب کی تقریبات رونمائی بھی کریں گے، نمائش صبح 10سے رات9بجے تک جاری رہے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔