آئی سی سی ون ڈے ٹیم، سعید اجمل کو جگہ مل گئی، مصباح الحق نظرانداز

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 4 دسمبر 2013
دونوں ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں کے نام آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن نے ممبئی میں میڈیا کانفرنس میں ظاہر کیے۔فوٹو:فائل

دونوں ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں کے نام آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن نے ممبئی میں میڈیا کانفرنس میں ظاہر کیے۔فوٹو:فائل

دبئی: آئی سی سی کی ون ڈے ٹیم آف دی ایئر میں سعید اجمل کو جگہ مل گئی، پورے سال پاکستانی بیٹنگ آرڈر میں چٹان بننے والے مصباح الحق کو نظر انداز کردیا گیا۔

قیادت بھارت کے مہندرا سنگھ دھونی کے سپرد کردی گئی، حیران کن طور پررنز کے انبار لگان والے ویرت کوہلی اور ایک روزہ میچ میں ڈبل سنچری اسکور کرنے والے دنیا کے تیسرے کھلاڑی روہت شرما کا نام بھی فہرست میں موجود نہیں ہے۔سال کی بہترین ٹیسٹ سائیڈ میں پاکستان کے کسی کھلاڑی  کو نہیں رکھا گیا۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ٹیسٹ اور ون ڈے ٹیم آف دی ایئر کا اعلان کردیا، دونوں ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں کے نام آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن نے ممبئی میں میڈیا کانفرنس میں ظاہر کیے۔

جنوبی افریقہ کے ڈیل اسٹین ٹیسٹ اور دھونی ون ڈے ٹیم میں مسلسل چھٹی مرتبہ منتخب ہوئے، ٹیسٹ ٹیم کی قیادت انگلینڈ کے الیسٹرکک کو سونپی گئی جبکہ اس میں چتیشور پجارا (بھارت)، ہاشم آملا (جنوبی افریقہ)، مائیکل کلارک (آسٹریلیا)، ابراہم ڈی ویلیئرز (جنوبی افریقہ)، مائیک ہسی (آسٹریلیا)، دھونی ( وکٹ کیپر)، گریم سوان (انگلینڈ)، ڈیل اسٹین (جنوبی افریقہ)، جیمز اینڈرسن (انگلینڈ)، ورنون فلینڈر (جنوبی افریقہ) اور ایشون (بھارت)12 ویں کھلاڑی شامل ہیں۔ ون ڈے ٹیم آف دی ایئر میں تلکارتنے دلشان، سنگاکارا،لسیتھ مالنگا (سری لنکا)،ہاشم آملا، ڈی ویلیئرز(جنوبی افریقہ)، شیکھر دھون، دھونی (کپتان، وکٹ کیپر)، جڈیجا(بھارت)، سعید اجمل (پاکستان)، مچل اسٹارک (آسٹریلیا)، اینڈرسن (انگلینڈ) اور مچل میک کلینگن (نیوزی لینڈ) بطور12 ویں کھلاڑی موجود ہیں۔ اس 12 رکنی سائیڈ میں 7ممالک کو نمائندگی حاصل ہوئی جبکہ دھونی نے مسلسل چھوٹی مرتبہ جگہ بنائی۔ ڈیو رچرڈسن نے کہا کہ یہ کھلاڑی عالمی اسٹیج پر اپنی کارکردگی کو سراہے جانے کے حقدار ہیں۔ ٹیم سلیکشن پینل کے چیئرمین بھارت کے سابق کپتان انیل کمبلے جبکہ ارکان وقار یونس، ایلک اسٹیورٹ، گریم پولاک اور کیتھرائن کیمبل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔