- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
افغانستان سے آنے والے 20 پاکستانی قرنطینہ منتقل
چمن: افغانستان سے واپس آنے والے 20 پاکستانیوں کو قرنطینہ منتقل کردیا گیا۔
پاک افغان سرحد باب دوستی کھلنے کے بعد 20 اپریل سے لے کر اب تک افغانستان میں پھنسے 202 پاکستانی سرحد پار کرکے وطن واپس پہنچ چکے ہیں جن میں 10 سے زائد خواتین بھی شامل ہیں ان میں 95 فیصد شرح ڈرائیورز کی ہے جبکہ باقی عام افراد شامل ہیں جو غم اور شادی میں شرکت کے لیے افغانستان گئے تھے۔
واپس آںے والے تمام افراد کو بارڈر کے قریب قائم قرنطینہ سینٹر میں رکھا گیا ہے، ان افراد میں 115 کے نمونے لینے کے بعد صوبے میں قائم واحد ٹیسٹ سینٹر فاطمہ جناح چیسٹ اینڈ جنرل ہسپتال کوئٹہ بھیج دئیے گئے جن میں سے گزشتہ روز 26 افراد کے نتائج موصول ہوئے ہیں۔
اس وقت پاک افغان باڈر پر قائم قرنطینہ سینٹر میں 87 افراد کئی روز سے موجود ہیں جن کے ابھی تک نمونے بھی نہیں لئے گئے جبکہ حکام کے مطابق کل مزید ہم وطنوں نے وطن واپس بھی آنا ہے اور واپسی کا یہ سلسلہ ہفتے میں 4 دن جاری رہے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔