تھائی لینڈ، حکومتی موقف میں ڈرامائی تبدیلی، مظاہرین کو اہم سرکاری عمارتوں میں داخلے کی اجازت، سیاسی بحران مذاکرات سے حل ہوگا، وزیراعظم

نمائندہ ایکسپریس / اے ایف پی  بدھ 4 دسمبر 2013
وزیراعظم کے استعفے تک احتجاج جاری رہیگا، اپوزیشن رہنماکا اعلان۔فوٹو:اے ایف پی/فائل

وزیراعظم کے استعفے تک احتجاج جاری رہیگا، اپوزیشن رہنماکا اعلان۔فوٹو:اے ایف پی/فائل

اسلام آباد / بنکاک: تھائی لینڈ میں حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں جبکہ سیکیورٹی فورسز نے تھائی بادشاہ کی سالگرہ سے پہلے مظاہرین کو دارالحکومت بنکاک میں حکومتی ہیڈکوارٹرز میں داخل ہونے کی اجازت دے دی اور خود پیچھے ہٹ گئی، پولیس حکام نے کہا کہ وہ مظاہرین پرمزید تشدد نہیں کرسکتے۔

اس موقع پرمظاہرین کے چہرے کھل اٹھے اوروہ ایک دوسرے کے گلے ملتے رہے۔ اپوزیشن کے مظاہرین تھائی وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ 86 سالہ تھائی بادشاہ کی سالگرہ کل ملک میں دھوم دھام سے منائی جائیگی۔ اس موقع پردونوں گروپوں کی طرف سے معاہدہ ہوا ہے کہ وہ بادشاہ کی سالگرہ پر پرامن رہیں گے۔ نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سربراہ پراڈورن پٹنا تبوت نے اپوزیشن اورحکومت میں اس معاہدے کومثبت پیش رفت قراردیتے ہوئے کہا کہ سیاسی بحران کو حل کرنے کیلیے مستقبل میں بھی مذاکرات ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ  ملک میں جاری سیاسی بحران کو حل کرنے کیلیے مزید وقت درکار ہے تاکہ مذاکرات اچھے ماحول میں ہوسکیں۔

دوسری طرف گزشتہ روز اپوزیشن کے وزیراعظم شینا وترا کیخلاف ملک بھرمیں مظاہرے جاری رہے جوشیناوترا سے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔  ہفتے کے روز سے جاری پرتشدد واقعات میں اب تک 4 افراد ہلاک اور 250 کے قریب زخمی ہوگئے ہیں۔ گزشتہ روز مظاہرین کو حکومتی ہیڈکوارٹرز میں بلا روک ٹوک داخل ہونیکی اجازت دیدی گئی۔ مظاہرین ایک گھنٹہ تک حکومتی دفاتر کے کمپائونڈ میں رکنے کے بعد پرامن طور پر واپس چلے گئے۔ سیکیورٹی فورسز نے بلڈوزروں کی مدد سے بھاری رکاوٹوں کو سڑکوں سے ہٹایا۔ دوسری طرف  مظاہروں کی قیادت کرنے والے اپوزیشن کے رہنما سوتھیپ  تھاگسوبان نے کہا کہ وزیراعظم کے استعفے تک احتجاج جاری رہے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔