ویت نام میں ’کورونا برگر‘ کی فروخت میں اضافہ

ویب ڈیسک  جمعرات 30 اپريل 2020
ہوانگ تانگ نامی شیف نے سب سے پہلے کورونا برگر تیار کیا (فوٹو : رائٹرز)

ہوانگ تانگ نامی شیف نے سب سے پہلے کورونا برگر تیار کیا (فوٹو : رائٹرز)

ہنوئی: کورونا وائرس کی وبا کے دوران ویت نام کے ایک شیف نے گزشتہ ماہ سب سے پہلے کورونا وائرس کی شکل کا برگر تیار کیا تھا تاہم اب دنیا بھر میں اس کی مانگ میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔

کورونا وائرس وبا کی ابتدا چین سے ہوئی اور یہ وائرس پوری دنیا میں تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے لیکن حیران کن طور پر چین سے متصل ملک ویت نام نے مہلک وائرس کو اپنے ملک میں پھیلنے نہیں دیا۔

اس کامیابی کا سہرا جہاں حکومت کے سخت اقدامات کو جاتا ہے وہیں عوام نے بھی اس مہلک وائرس سے آگاہی کیلیے دلچسپ طریقے اپنائے۔

Corona Burger 1

ہنوئی کے ایک ریستوران میں کورونا برگر کی رونمائی گزشتہ ماہ ہوئی تھی لیکن اس کی مانگ میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ویت نام کے اس ریستوران کی شہرت دنیا بھر میں پھیل گئی ہے۔

اب دیگر ممالک میں بھی کورونا برگر تیار کیے جا رہے ہیں لیکن سب سے پہلے ویت نام کے ریسٹورینٹ کے شیف ہوانگ تانگ نے کورونا وائرس کے ہو بہو شکل کا برگر تیار کیا تھا۔

Corona Burger 2

ریستوران کے مالک کا کہنا ہے کہ کورونا برگر کھا کر آپ اس مہلک وائرس کے مرض میں مبتلا نہیں ہوں گے البتہ آپ کو یہ یاد رہے گا کہ کورونا سے کیسے بچنا ہے۔ ریستوران کے مالک کام کے دوران بھی کورونا کی شکل کی طرح کی ٹوپی پہنے ہوتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔