شعیب اختر لفظی باؤنسرز کرنے کے بعد ڈٹ گئے

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 1 مئ 2020
نوٹس کا جواب دینے کیلیے وکیل کی خدمات حاصل،یونس سے اظہار تشکر
 فوٹو: فائل

نوٹس کا جواب دینے کیلیے وکیل کی خدمات حاصل،یونس سے اظہار تشکر فوٹو: فائل

کراچی: ماضی کے عظیم پیسر نے پی سی بی کے قانونی مشیر سے  معافی مانگنے سے انکار کر دیا جب کہ نوٹس کا جواب دینے کے لیے وکیل کی خدمات بھی حاصل کر لیں۔

شعیب اختر نے عمر اکمل پر 3 سال کی پابندی عائد ہونے پر پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کرکٹرز پر کیسز میں ان کے کردار کو غیرمناسب قرار دیا تھا، جواب میں تفضل نے سابق پیسرکو قانونی نوٹس بھجواتے ہوئے معافی اور 10 کروڑ روپے ہرجانے کا مطالبہ کیا تھا، انھوں نے سائبر کرائم ایکٹ کے تحت ایف آئی اے میں درخواست کا اشارہ بھی دیا۔

شعیب اختر بھی ڈٹ گئے اور انھوں نے بورڈ کے قانونی مشیر سے معافی مانگنے سے انکار کردیا، سابق اسٹار نے ٹویٹر پر کہا کہ  یہ نوٹس  من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی ہے، میں نے اسکا بھرپور جواب دینے کے لیے وکیل سلمان نیازی کی خدمات حاصل کی ہیں، انھوں نے کہا کہ میں اب بھی نااہلی اور تفضل رضوی کی غیر معیاری کارکردگی کے اپنے الفاظ پر قائم ہوں۔

بعد میں ایک اور بیان میں شعیب اختر نے کہا کہ میں وکلا برادری کی بہت عزت کرتا ہوں، ماضی میں وکلا تحریک کی حمایت بھی کر چکا، چند روز قبل میں نے ایک مخصوص وکیل کے حوالے سے بات کی جس پر اب بھی قائم ہوں، میں  کسی کی نااہلی پر اپنی رائے دینے کا حق رکھتا ہوں۔ شعیب اختر نے اپنے موقف کی حمایت پر یونس خان کا بھی شکریہ ادا کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔