بالی ووڈ سوگوار

قیصر افتخار  اتوار 3 مئ 2020
عرفان خان اوررشی کپورجیسے بڑے فنکاروں کی دنیا سے رخصتی نے پرستاروں کوافسردہ کردیا۔ فوٹو: فائل

عرفان خان اوررشی کپورجیسے بڑے فنکاروں کی دنیا سے رخصتی نے پرستاروں کوافسردہ کردیا۔ فوٹو: فائل

بالی ووڈ پربرسوں تک اپنی عمدہ اداکاری سے دنیا بھرمیں بسنے والو ں کے دلوں پرراج کرنیوالے دو مہان اداکار عرفان خان اوررشی کپوردنیا سے چلے گئے۔

دونوں فنکارکینسرجیسے مہلک مرض میں مبتلا تھے۔ ایک کا علاج برطانیہ اوردوسرے کا علاج امریکہ میں ہوتا رہا ، طبیعت سنبھلنے کے بعد جب اپنے وطن واپس لوٹے توپھربھی مختلف اوقات میں ہسپتال داخل رہے ۔ عرفان خان 29اپریل جبکہ رشی کپور30اپریل کووفات پاگئے۔ دونوں فنکاروں کی موت کی خبروں نے دنیا بھرمیں بسنے والے لوگوں کو غم زدہ کردیا۔

ایک طرف جہاں سوشل میڈیا پر عرفان خان کے انتقال کوبالی ووڈ اورہالی ووڈ کیلئے بہت بڑا نقصان قرار دیا جارہا تھا، وہیں اگلے ہی روز رشی کپورکی موت کی خبر نے بھی لوگوں کوبہت بڑے صدمے میں مبتلا کرڈالا۔ اس کی بڑی وجہ دونوں فنکاروں کی عمدہ اداکاری ہی تھی۔

ایک طرف رشی کپور تھے جن کا شمارہندی سینما کے مقبول ترین رومانوی ہیروز میں ہوتا تھا۔ انہوں نے اپنے فنی سفرکے دوران ان گنت کامیاب فلموں میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے اوران پرفلمائے گئے گیت آج بھی لوگوںکو یادہیں۔

انہوں نے اپنے خاندان کی روایت کوبڑی بخوبی نبھایا اوراپنے دادا پرتھوی راج کپور اوروالد راج کپور کی جانب سے لگائے جانے والے فن کے اس پودے کوتن آور درخت بناے میں اہم کردارادا کیا۔ ویسے توانہوں نے ماضی کی بہت سی نامورہیروئنوں کے ساتھ کام کیا، لیکن ان کی شریک حیات نیتوسنگھ کے ساتھ ان کی جوڑی کوبڑے پردے پرہمیشہ ہی بہت پسند کیا گیا۔

رشی کپورنے چاردہائیوں سے زائد عرصہ تک بڑے پردے پر اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کے جوہر دکھائے اور اپنے خاندا ن کا نام خوب روشن کیا۔ رشی کپور68 برس کی عمرمیں ممبئی کے مقامی ہسپتال میں وفات پاگئے اورپھران کی ممبئی میں ہی آخری رسومات اداکی گئیں، جس میں بالی ووڈ ستاروں کی تعداد کورونا وائرس کے باعث لگے لاک ڈاؤن کی وجہ سے انتہائی کم تھی۔

دوسری جانب اگرہم بات کریں عرفان خان کی تو راجھستان سے تعلق رکھنے والے اس ورسٹائل فنکارنے اپنی کامیابی کا سفربڑی تیزی کے ساتھ طے کیا۔ نیشنل سکول آف ڈرامہ سے تعلق رکھنے والے اس عظیم فنکارنے ہندی سینما کواپنی حقیقت سے قریب اداکاری کے ذریعے ایک نئی سمت میںآگے بڑھانے میں اہم کرداراداکیا۔ انہوں نے اپنے فنی سفرمیں ایسے یادگارکردارنبھائے کہ ان کی فنکارانہ صلاحیتوں کا اعتراف کرنے والوں میں ہالی ووڈوالے بھی پیچھے نہ رہے۔

ویسے توبھارت سے تعلق رکھنے والے بہت سے فنکاروں نے ہالی ووڈ میں انٹری دی، لیکن جس طرح سے عرفان خان نے ہالی ووڈ کے فنکاروں اورتکنیکاروںکو اپنے پرستاروںکی فہرست میں شامل کیا، یہ انہی کا خاصا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ چند برس قبل عرفان خان کی پاکستان کی بہترین اداکارہ صبا قمر کے ساتھ ایک فلم ہندی میڈیم جب ریلیز ہوئی توکوئی نہیں جان سکتا تھا کہ یہ فلم اتنی بڑی کامیابی سمیٹے گی۔ اس کی بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ ایک طرف توفلم میں کام کرنے والی اداکارہ پاکستانی تھی، لیکن دونوں کی شاندار پرفارمنس نے سلورسکرین پرخوب ساری داد اورمنافع بخش کاروباراپنے نام کیا۔

عرفان خان نے اس فلم میں بھی اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے کچھ اس انداز سے کردار کو نبھایا کہ جس کو برسوں یاد رکھا جائے گا۔ وہ واقعی ہی بہت باکمال فنکارتھے۔  اسی لئے توجس طرح شاہ رخ خان، سلمان خان اورعامرخان کوفلموں کی  کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا تھا ، بالکل اسی طرح  عرفان خان کوبھی فلموںکی کامیابی کی ضمانت مانا جاتا تھا۔ وہ بالی وڈ کے ان چند فنکاروں میں سے تھے، جنہوں نے بہت ہی چھوٹے کردارسے فنی سفرشروع کیا اور پھر بطور ولن کام کرتے ہوئے بطورہیرو کمانڈ سنبھالی۔

یہی ان کی فنی صلاحیت کی ایک بہت بڑی مثال ہے، وگرنہ بھارت اور پاکستان میں اگرایک فنکارکسی چھوٹے کردار میں یا ولن کے طورپرکام کرلے توپھراسے انہی کرداروں تک محدود کردیا جاتا ہے۔ لیکن عرفان خان نے اپنی بے مثل اداکاری سے دنیا بھر کو متاثر کیا۔ ان کے انتقال سے جہاں بالی ووڈ کوبہت بڑا نقصان ہوا ہے، وہیں ہالی ووڈ میں بھی اس کوناقابل تلافی نقصان قراردیا جارہاہے۔

دنیابھرمیں رشی کپوراورعرفان خان کے چاہنے والوںنے اس کوہندی سینما کانہیں بلکہ  شوبزورلڈ کا بڑا نقصان قراردیا ہے۔ ساتھی فنکاروں نے دونوں کی وفات پرجہاں گہرے رنج کا اظہار کیا ہے، وہیں ان کوشاندارالفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان  دونوں فنکاروں نے بڑی خوبصورتی کے ساتھ عمدہ کردارنبھاتے ہوئے ہماری زندگیوں میں مسکراہٹ بکھیری ہے، جس کوہمیشہ یادرکھاجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔