- بینظیر کی شہادت پر بھی الیکشن ملتوی ہوئے تھے، گورنر کے پی
- الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرین سمیت مستحقین میں ونٹرپیکیج تقسیم
- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
حکمرانوں کا وعدہ ہی کیا جو وفا ہوجائے؛ 2017 تک لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کاکوئی امکان نہیں
اقدامات کررہے ہیں 2017 میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا، وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی ۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) نے اپنی انتخابی مہم میں 2 سال میں لوڈ شیدنگ کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہوجائے کے مقولے پر عمل کرتے ہوئے اب حکمران یہ کہہ رہے کہ آئندہ 4 سال میں بھی لوڈ شیڈنگ کا عذاب ختم نہیں ہوسکتا جس کا اعتراف وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کرلیا ہے۔
گزشتہ عام انتخابات میں ہر سیاسی جماعت نے عوامی مسائل کے حل کے لئے بلند و بانگ دعوے کئے لیکن طرح طرح کے بیانات دے ڈالے یہاں تک کہ میاں شہباز شریف نے تو 2 سال میں لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل نہ ہونے پر اپنا نام ہی بدل ڈالنے کا اعلان کردیا لیکن جب حکومت میں آئے تو انہیں پتہ چلا کے سو میں کنے بیس ہوتے ہیں ، حالات کی سنگینی دیکھ کر تیسری بار وزیر اعظم منتخب ہونے والے نواز شریف نے اپنے چھوٹے بھائی کے اس بیان کو جوش خطابت قرار دے دیا اور ان کو نام کی تبدیلی کی خفت سے بچانے کے لئے چھوٹے شریف کو وزارت بجلی وپانی کے قلمدان سے سرفراز نہ کیا، اس کے علاوہ انہوں نے ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہہ ڈالا حالات کو ان کے اندازے سے بھی زیادہ خراب ہیں وہ کوشش کریں گے کہ جلد از جلد اس مسئلے پر قابو پالیا جائے۔ لیکن اب ان کے ایک اور وزیر موصوف نے یہ بھی اعتراف کرلیا ہے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ 2017 تک ممکن ہی نہیں۔
اپنی شعلہ بیانیوں کی وجہ سے وزیر اعظم نے عابد شیر علی کو وزیر مملکت برائے پانی و بجلی کے قلمدان سے سرفراز کیا اور اس عہدے کے زعم پر وہ ملک بھر میں اپنے طوفانی دورے کرتے ہیں اور شعلہ بیانی سے آگ لگاتے ہیں لیکن کاش سائنسدان ایسی بھی کوئی ٹیکنالوجی ایجاد کرتے جس سے منہ کے بموں سے بجلی بنائی جاسکتی تو انہیں وہ نہ کہنا پڑتا جو اب کہہ رہے ہیں، اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران موصوف نے جو کہا وہ تو ہم سنتے ہی رہتے ہیں یعنی ملک کو توانائی کے بدترین بحران کا سامنا ہے جس پر قابو پانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، آگے کی بات بھی وہی ہے کہ توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے خصوصی انرجی پارکس اور نئے ہائیڈل پراجیکٹ شروع کررہے ہیں۔ یہ تمام باتیں تو عوام کے لئے نئی نہیں، آگے جو بات انہوں نے کی وہ سگریٹ کے پیکٹ میں بیڑی والی بات ہی ہے، کہتے ہیں کہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ 2017 میں ہوگا یعنی عوام کو یہ مژدہ ضرور سنایا جارہا ہے کہ اب لوڈ شیڈنگ ملک کی زندگی کے مزید چار برس کو اندھیروں میں بدل دے گی۔
موجودہ حکمران 7 ماہ کے دوران لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے وقت کو 2 سال سے بڑھا کر 4 برسوں پر تو لے آئے کہیں ایسا نہ ہو کہ 2018 کے انتخابات میں ایک بار پھر یہی لوگ عوام سے ایک اور وعدہ کریں کہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ بس چند ہی قدم دور ہے ہمیں ووٹ دیں وعدہ کرتے ہیں کہ اس بار ضرور کامیاب ہوجائیں گے کیونکہ وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہوجائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔