- جسٹس بابر ستار پر الزامات ہیں تو کلیئر کریں، فیصل واوڈا
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
دنیا کا سب سے چھوٹا ریستوران جہاں ایک شخص ہی بیٹھ سکتا ہے
اسٹاک ہوم: دنیا بھر میں کورونا وبا کے تناظر میں ایک انسان دوسرے سے دور بھاگ رہا ہے۔ لیکن اب سویڈن میں دنیا کا سب سے چھوٹا ریستوران کھولا گیا ہے جس ایک کھلی جگہ پر ایک کرسی اور ایک میز رکھی گئی ہے۔
اس ریستوران کا نام Bord för En یعنی ’ایک شخص کے لیے ٹیبل‘ رکھا گیا ہے۔ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم سے 360 کلومیٹر دور وائرملینڈ کے علاقے میں یہ ریستوران قدرتی سبزہ زار کے عین درمیان 10 مئی کو کھولا جائے گا اور تجرباتی طور پر یکم اگست تک اسے جاری رکھا جائے گا۔
ریستوران میں ایک وقت میں تین ڈشوں پر مشتمل کھانا دیا جائے گا لیکن یہ کھانا کوئی بیرا نہیں لائے گا کیونکہ سماجی فاصلے کا بھرپور خیال رکھا گیا ہے۔ اسی لیے چرخی پر بندھی رسی سے ایک ٹوکری کے ذریعے کھانا لایا جائے گا اور گاہک کے سامنے ریستوران کا کوئی عملہ موجود نہ ہوگا۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ سویڈن میں لاک ڈاؤن پر زور نہیں دیا گیا ہے لیکن باشعور لوگ خود ہی احتیاط اور فاصلے کو یقینی بنارہے ہیں۔ تاہم یہ دلچسپ ریستوران اگر کامیاب ہوگیا تو دوسرے بھی اس پر عمل ضرور کریں گے۔
سویڈن حکومت کے مطابق لاک ڈاؤن سے لوگوں پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور اسی وجہ سے اس کی سخت شرائط عائد نہیں کی گئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔