پاور ہولڈنگز لیمٹڈ کا مالی مشکلات سے نمٹنے کیلیے ڈیبٹ انسٹرومنٹ کے اجرا فیصلہ

احتشام مفتی  پير 4 مئ 2020
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تاریخ میں یہ بک بلڈنگ کے ذریعے پہلا ڈیبٹ انسٹرومنٹ ہوگا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تاریخ میں یہ بک بلڈنگ کے ذریعے پہلا ڈیبٹ انسٹرومنٹ ہوگا

 کراچی: وفاقی وزارت توانائی کے ماتحت پاور ہولڈنگ لیمٹڈ نے شعبہ توانائی کو درپیش چیلنجز اورمالی مشکلات سے نمٹنے کے لیے ڈیبٹ انسٹرومنٹ کے اجرا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تاریخ میں یہ بک بلڈنگ کے ذریعے پہلا ڈیبٹ انسٹرومنٹ ہوگا جو توانائی کے شعبے کے زیر گردش قرضوں کے حجم میں میں معاون ہوگا، گردشی قرضوں کا بوجھ کا شمار معیشت کو درپیش بڑے چیلنجز میں ہوتا ہے جس سے نبرآزما ہونے کے لیے پی ایس ایکس حکومت کی معاونت کررہی ہے،  پاکستان انرجی سکوک ٹو، پی ای ایس ٹو- 200 ارب روپےمالیت کی ایک جی او پی گارنٹیڈ شریعہ کمپلائنٹ سکیورٹی ہے۔

10 سالہ مدت اور سرمایہ کاروں کو ششماہی بنیادوں پر منافع کی ادائیگی کرنے والی یہ سکیورٹی 100 فیصد ایس ایل آر اہل ہے، پی ایچ ایل کی جانب سے یہ انرجی سکوک کا دوسرا اجراء ہے،  بولی کے عمل میں مسابقت وشفافیت کو یقینی بنانے کی غرض سے حکومت نے ڈیبٹ کا اجراء بذریعہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کیا ہے، اس سکوک کاچھ ماہ کے کائیبور ریٹ پر کٹ آف اسپریڈ کی بنیاد پربک بلڈنگ کا طریقہ کار استعمال ہوگا جو جاری ششماہی بنیادوں پر کامیاب انویسٹرز کوجاری کیاجائے گا ۔ اہل انویسٹرز کو پرائیویٹ پلیسمنٹ کے ذریعے ٹوٹل ایشو سائز پیش کیا جائے گا۔

بعد ازاں اس سکوک کی پی ایس ایکس میں ٹیکنیکل لسٹنگ ہوگی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ایم ڈی فرخ ایچ خان نے کہا ہے کہ اسٹیٹ آف دی آرٹ بک بلڈنگ سسٹم کے تحت اس سکوک کااجراء  پاکستان کی ڈیبٹ مارکیٹ کے فروغ میں معاون ثابت ہوگی، حکومت ، وزارت خزانہ اور ایس ای سی پی کیپیٹل مارکیٹ کو پروان چڑھانے کے لیے پر عزم ہیں اور یہ اس سمت میں یہ ایک مثبت قدم ہے، ہم ان کے تعاون اور یہ اہم قدم اٹھانے پر مشکور ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ڈیبٹ کے اجراء کے لیے پاکستان عالمی سطح پر منظور شدہ بک بلڈنگجیسے بہترین نظام کی تقلید کررہا ہے ، قرض کے حصول کے اس عمل میں شفافیت اور پرائس ڈسکوری کی مرکزی حیثیت ہونےکی وجہ سے جاری کنندہ اور سرمایاکار دونوں کو فائدہ پہنچتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ بذریعہ اسٹاک ایکسچینج بک بلڈنگ کےعمل سےسکوک کےاجراء کنندہ کو فائدہ پہنچے گا کیونکہ یہ پرائس اینڈ ڈیمانڈ ڈسکوری کو فعال کرے گا۔

مزید برآں یہ وسیع انویسٹر بیس تک رسائی دے گا جس سے لیکوئیڈیٹی اور سکینڈری مارکیٹ ٹریڈنگ بڑھے گی۔ گزشتہ سال ہوئے پی ایچ ایل کے سکوک اجراء کے برعکس انویسٹرز جو اس اجراء میں شرکت کرسکتے ہیں ان میں بینکس ،مالیاتی ادارے ، کمپنیاں اور کارپورٹ باڈیز بمطابق کمپنیز ایکٹ 2017 ( میوچل فنڈز ، رضاکارانہ پینشن اسکیمز، این بی ایف سی کے زیر نگرانی فنڈز ، انشورنس کمپنیاں سکیورٹیز بروکرز فنڈز اینڈ ٹرسٹ ) جیسے ایمپلائیز کنٹربیوٹری فنڈز میں بیان کیےگئےہوں ( اور انفرادی انویسٹرز جو کم از کم 2 ملین روپے کے اثاثے رکھتے ہوں شامل ہیں ۔ ممکنہ انویسٹرز کا دائرہ کار وسیع ہونےکہ وجہ سے زیادہ درست پرائس ڈسکوری کا امکان بڑھتا ہے جس سے جاری کنندہ کو فائدہ پہنچے گا۔

دوسری جانب انویسٹرز کی بڑی تعداد سرمایاکاری کے اس موقع سے مستفید ہوگی، حکومتی سکیورٹیز ہونے کے ناطے یہ عام طور پر رسک فری اجراء تصور کیے جاتے ہیں جو طویل مدتی مستحکم منافع دیتے ہیں۔ جب سکیورٹی کا اندراج ہوجاتا ہے تو اس کے بعد پورے پاکستان اور بیرون ملک سے سرمایاکار پی ایس ایکس بی اے ٹی ایس ٹریڈنگ پلیٹ فارم سے اپنے بروکرز کے ذریعے سکوک کے یونٹ کو خرید اور بیچ سکتے ہیں ۔یہ لیکوئیڈیٹی فراہم کرے گا اورانویسٹرز اپنے انویسٹمنٹ مقاصد کے تحت سکوک خریدنے اور بیچنے کے اہل ہونگے۔انویسٹرز کا دائرہ کار وسیع ہونے کی وجہ سے طویل مدتی بنیاد پر یہ حکومت کو بہتر شرح پر مارکیٹ سے سرمایا اکھٹا کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔