کشمیریوں پر بھارتی مظالم بے نقاب کرنے والے فوٹو گرافروں کے لیے عالمی ایوارڈ

ویب ڈیسک  منگل 5 مئ 2020
ڈار یاسین، مختار احمد،اور چنی آنند عالمی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے وابستہ ہیں۔(فوٹو، پولٹزر پرائز ویب سائٹ)

ڈار یاسین، مختار احمد،اور چنی آنند عالمی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے وابستہ ہیں۔(فوٹو، پولٹزر پرائز ویب سائٹ)

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے تین فوٹوگرافروں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کی بہادرانہ کوریج پر پولٹزرپرائز حاصل کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈار یاسین، مختار خان اور چَنی آنند نے نہتے کشمیریوں پر بھارتی فوج کےمظالم انتہائی مشکل حالات میں تصویری شکل میں دنیا تک پہنچائے اور تین فوٹوگرافروں نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کی بہادرانہ کوریج پرپولٹزرایوارڈ حاصل کیا۔

ان تینوں فوٹو جرنلسٹس کو مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور تشدد بھی خوفزدہ  نہ سکے اور انہوں نے ذرائع آمدورفت اور موصلاتی بلیک آوٹ کو بھی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی راہ میں رکاوٹ نہ بننے دیا۔ موبائل فون اور انٹرنیٹ کی عدم دستیابی بھی ان کی راہ میں حائل نہ ہو سکی۔انہوں  نے جان ہتھیلی پر رکھ کر مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی نہتے کشمیری پر مظالم کی کوریج کی، کشمیریوں کے گھروں میں چھاپوں اور مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کی تصاویر بنا کر دنیا  کو بھارت کا حقیقی چہرہ دکھایا۔

یہ بھی پڑھیے: بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 2 کشمیری نوجوان شہید

ڈار یاسین، مختار خان اور چنی آنند کا کہنا ہے کہ بھارتی مظالم اور وادی میں پابندیوں نے دنیا تک سچ پہنچانے کی ان کی جستجو کو مزید بڑھایا ہے۔واضح رہے کہ یہ ایوارڈ ہنگرین نژاد امریکی صحافی جوزف پولٹزر کے نام سے 1917 میں جاری کیا گیا تھا اور عملی صحافت اور فن و ادب  میں نمایاں خدمات انجام دینے والوں کو اس ایوارڈ سے نوازا جاتا ہے۔ یہ ایوارڈ شعبہ صحافت کے معبتر ترین اعزازات میں شمار ہوتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔