آئندہ بجٹ میں ٹیکس وصولیاں 34 فیصد بڑھانا ہونگی، آئی ایم ایف

کاشف حسین / ارشاد انصاری  جمعرات 7 مئ 2020
پاکستان بزنس کونسل کا شرح سود 11فیصد رکھنے کے مطالبے پر تحفظات کا اظہار ،آئی ایم ایف حکام کے ساتھ زوم سیشن (فوٹو : انٹرنیٹ)

پاکستان بزنس کونسل کا شرح سود 11فیصد رکھنے کے مطالبے پر تحفظات کا اظہار ،آئی ایم ایف حکام کے ساتھ زوم سیشن (فوٹو : انٹرنیٹ)

کراچی /  اسلام آباد: پاکستان بزنس کونسل نے آئی ایم ایف کی جانب سے آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکسوں کے ہدف میں 34 فیصد اضافہ اور 800 ارب روپے ٹیکس وصولیاں بڑھانے کی شرط کو کورونا سے متاثرہ پاکستانی معیشت کے لیے اضافی بوجھ قرار دے دیا۔

پاکستان بزنس کونسل کا آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ زوم سیشن ہوا جس میں آئی ایم ایف حکام نے آئندہ مالی سال کے اہداف پر تبادلہ خیال کیا، آئی ایم ایف حکام نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس وصولیاں 34 فیصد مزید بڑھانا ہوگی، ٹیکس وصولی میں 800 ارب روپے کا اضافہ کرنا ہوگا، شرح سود 11 فیصد پر لانا ہوگی اسی طرح افراط زر کی شرح بھی 8 فیصد تک رکھنے کا ہدف مقرر کیا جائے گا۔

ان اہداف پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان بزنس کونسل کا کہنا تھا کہ ہدف کو پورا کرنے کیلیے حکومت کو نئے ٹیکس عائد کرنا ہوں گے اور موجودہ ٹیکس ادا کرنے والوں پر مزید بوجھ بھی ڈالا جاسکتا ہے،کورونا وائرس سے متاثرہ معیشت کے لیے یہ اضافی بوجھ ہوگا، پاکستان بزنس کونسل نے آئی ایم ایف کی جانب سے آئندہ مالی سال کے لیے شرح سود 11 فیصد پر رکھنے کے مطالبے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔