- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
وزیرتعلیم سعیدغنی کے بیان سے لاکھوں طلبا الجھن کا شکار
کراچی: سندھ کے صوبائی وزیربرائے تعلیم سعید غنی نے وزیر اعظم پاکستان کی زیر صدارت نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے منعقدہ اجلاس میں میٹرک اور انٹرکے امتحانات منسوخ کرنے کے فیصلے کے برعکس صوبائی سطح پر اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس بلاکر اس حوالے سے فیصلہ کرنے کا بیان جاری کرکے سندھ کے لاکھوں طلبا اور ان کے والدین کو کنفیوژ کردیا ہے۔
سندھ کے لاکھوں طلبا نے جمعرات کی دوپہر وفاقی حکومت کا یہ اعلان سن کر اطمینان کا سانس لیا تھا کہ COVID 19 کی وبائی صورتحال کے سبب اب ان کے امتحانات منسوخ کردیے گئے ہیں۔ انھیں افطار کے بعد ایک بار پھر یہ خبر سننے کو ملی کہ اس حوالے سے اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس بلاکر فیصلہ کیا جائے گا جس سے لاکھوں طلبا مزید الجھن کا شکار ہوگئے۔
طلبا کا کہنا تھا کہ اسکول اور کالج پہلے ہی بند ہیں ٹیوشن سینٹر جا نہیں سکتے، نہیں معلوم امتحان کی تیاری کس طرح کریں، ایک جانب وفاقی حکومت چاروں صوبوں کی مشاورت سے امتحانات کی منسوخی کی بات کرتی ہے دوسری جانب ہماری صوبائی حکومت چند ہی گھنٹوں میں نیا فیصلہ سنا دیتی ہے۔
اس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی کی مرضی و رائے شامل ہے اس کے باوجود اسے قبول نہ کرکے سندھ کے طلبا کو ایک نئی الجھن میں ڈال دیا گیا ہے۔ قابل ذکر امر یہ ہے کہ جس اسٹیئرنگ کمیٹی نے سندھ میں 30 مئی تک تعلیمی ادارے بند رکھنے اور امتحانات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا اس کا انعقاد 16 مارچ کو ہوا تھا لیکن محکمہ تعلیم نے اس کا نوٹیفیکیشن تقریبا سوا ماہ کے بعد اپریل کی 21 تاریخ کو جاری کیا۔ جب یہ اجلاس ہوا تھا تو پورے ملک میں کورونا کیسز کی تعداد پونے دو سو کے قریب تھی جس میں سندھ کے کیسز ڈیڑھ سو کے لگ بھگ تھے جبکہ اس اجلاس کی روداد جاری ہوئی تو صرف سندھ کے کیسز 5 ہزار کے قریب اور پورے ملک کے کیسز 14ہزار کے قریب پہنچ چکے تھے۔
اس عمل سے ہی محکمہ تعلیم کی صوبے کے تعلیمی معاملات میں دلچسپی اور سنجیدگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جن زمینی حقائق کی بنیاد پر اسٹیئرنگ کمیٹی نے فیصلے کیے تھے نوٹیفیکیشن کے اجرا کے وقت وہ یکسر تبدیل ہوچکی تھی ۔ ادھروزیر تعلیم کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد جو فیصلے ہوئے ہیں ان میں صوبوں کو اختیار دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ صوبائی وزیر تعلیم کے ترجمان نے جمعرات کی رات ایک اعلامیے کے ذریعے آگاہ کیا تھا کہ صوبہ سندھ میں نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات سمیت دیگر فیصلے محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی مشاورت سے کیے جائیں گے۔ یہ اجلاس چند روز میں بلایا گیا ہے اور پہلی سے آٹھویں جبکہ نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات سمیت نئے تعلیمی سال کے حوالے سے فیصلے اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیے جائیں گے،جب وفاق نے برملا اعلان کیا کہ تعلیمی ادارے کھولنے اور امتحانات کی منسوخی کے حوالے سے جو فیصلے کیے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔