شازیہ مری کی ڈگری سے متعلق ریکارڈعدالت میں پیش

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 5 دسمبر 2013
شازیہ مری خواتین کی مخصوص نشست پرقومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔فوٹو:فائل

شازیہ مری خواتین کی مخصوص نشست پرقومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔فوٹو:فائل

کراچی: سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں2 رکنی بینچ نے پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری کو قومی اسمبلی کی رکنیت کیلیے نا اہل قراردینے کی درخواست پر جامعہ کراچی کی جانب سے تعلیمی ریکارڈ جمع کرانے کے بعد سماعت 18دسمبر کے لیے ملتوی کردی ۔

درخواست گزار نے چیف الیکشن کمشنر،چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن،جامعہ کراچی اور دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ شازیہ مری نے این اے 235-سانگھڑ سے ضمنی انتخاب میں حصہ لیا جبکہ خواتین کی مخصوص نشست پرقومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں،انھوں نے جامعہ کراچی کی ڈگری الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرائی ہے جو کہ جعلی ہے۔

درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شازیہ مری نے جامعہ کراچی سے الحاق شدہ رونق اسلام کالج برائے خواتین کی ڈگری حاصل کی ہے مگر انھوں نے کبھی کالج میں قدم نہیں رکھا، شازیہ مری نے 2002،2008اور2013کے عام انتخابات میں یہی ڈگری کاغذات نامزدگی کے ساتھ منسلک کی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ ڈگری شازیہ بنت عطامحمد نامی خاتون کی ہے جس کی جامعہ کراچی میں انرولمنٹ1995کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔