- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
پاکستان میں پہلی مرتبہ اسٹیریوٹیکٹک نیوروسرجری سے رسولی کا کامیاب آپریشن
کراچی: پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دماغی رسولی کو جدید اسٹیریوٹیکٹِک سرجری کے ذریعے نکال باہر کرنے کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔
کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں ایک 11 سالہ بچے کی دماغی جراحی میں حساس اسٹیریوٹیکٹِک سرجری کو استعمال کرکے 200 ملی میٹر کی رسولی کو نکالا گیا ہے۔ اسٹیریوٹیکٹک سرجری میں کھوپڑی میں سوراخ کیا جاتا ہے اور اس میں تھری ڈائمینشنل (تھری ڈی) محددات یا کوآرڈنیٹس استعمال کرکے کئی طریقوں سے چھوٹی رسولیوں کو نکالا جاتا ہے۔
یہ عمل کراچی میں واقع نیورواسپائنل اینڈ کینسر کیئر انسٹی ٹیوٹ (این سی سی آئی) میں کیا گیا ہے جس میں سرمیں سوراخ کرکے سرنج کے ذریعے رسولی کو نکالا جاتا ہے۔
آپریشن کے بعد ملک کے ممتاز دماغی سرجن اوراسٹیریوٹیکٹک سرجری کے ماہرڈاکٹر ستار ہاشم نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 11 سالہ شایان کی جان بچائی گئی ہے جو سر کے شدید درد میں مبتلا تھا۔ کئی ہسپتالوں کے ڈاکٹروں نے کھلے دماغ کا آپریشن تجویز کیا جو بہت مہنگا تھا جو بچے کے خاندان کی دسترس میں نہ تھا۔
اس کے بعد اہلِ خانہ نے بچے کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں جس کے بعد بیت المال کراچی کے سربراہ ڈاکٹر عدنان مجید نے دیگر مخیر افراد کی مدد سے این سی سی آئی سے رابطہ کیا اور شایان کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ دوسری جانب ڈاکٹر ستار ہاشم نے بتایا کہ ہسپتال کی انتظامیہ نے بچے کا مفت معالجہ کرنے کا اعلان کیا جس میں ایم ہاشم میموریل ٹرسٹ کے تعاون سے آپریشن شروع کیا اور اب بچہ جان لیوا بیماری کے چنگل سے آزاد ہوچکا ہے۔
اب آپریشن کے بعد بچے کی بصارت بہتر ہوگئی ہے اور وہ اپنے والدین کو پہچاننے بھی لگا ہے۔ رسولی سے متاثر ہونے والے دیگر کیفیات بھی اب بحالی کی جانب گامزن ہیں۔
ڈاکٹر ستار ہاشم نے بتایا کہ اسٹیریوٹیکٹک تکنیک سے دماغ کھولے بغیر رسولیوں کو نکالا جاسکتا ہے۔ شایان کی والدہ نے بتایا کہ اس کے شوہر فاروق رکشہ ڈرائیور ہیں اور وہ نوعمر بچے کی تکلیف سے بہت پریشان تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔