تبلیغی جماعت کے2مراکشی علما جامعہ بنوریہ میں سپردخاک

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 5 دسمبر 2013
دونوں شہریوں کو گزشتہ روز دہشت گردوں نے عائشہ منزل کے نزدیک مدنی مسجد کے سامنے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔فوٹو:فائل

دونوں شہریوں کو گزشتہ روز دہشت گردوں نے عائشہ منزل کے نزدیک مدنی مسجد کے سامنے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔فوٹو:فائل

کراچی: پاکستان کے تبلیغی دورے پرآئے ہوئے مراکش کے 2علماکو جامعہ بنوریہ عالمیہ کے قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

مراکش کے شہری شیخ عمر خطاب اور شیخ عبدالمجید کی نماز جنازہ میں علماسمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، مراکش کے دونوں شہریوں کو گزشتہ روز دہشت گردوں نے عائشہ منزل کے نزدیک مدنی مسجد کے سامنے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا، دونوں شہریوں کی عمریں بالترتیب 40 اور 55 سال تھیں جو اہل خانہ کے ہمراہ پاکستان میں تبلیغی دورے پر آئے تھے اور مقتولین کا آپس میں سسر اور داماد کا رشتہ تھا، مقتولین کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ مدنی مسجد کے باہر تبلیغی گشت پر تھے، جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہا ہے کہ تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے مراکش کے دو علما کا قتل دنیا میں وطن عزیز کی بدنامی کا باعث بنے گا۔

قوم سوال کررہی ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف متفقہ آپریشن ہوا تھا تو حالیہ لاشیں گرانے والے کہاں سے آئے؟، انھوں نے کہا کہ شہرقائد میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن سے عوام پرامید ہوچکے تھے کہ وزیراعظم شہر قائد کی روشنیوں کو لوٹادیں گے مگر افسوس حالیہ لہر سے لگتاہے آپریشن سیاست کی نظر ہوگیا ہے اور آپریشن کا اعلان کرکے عوام کو حکومت نے دھوکا کے سوا کچھ نہیں دیا جس کے بھیانک اثرات اب کھل کر سامنے آچکے ہیں، انھوںنے کہاکہ کچھ دن کے لیے دہشت گرد زیرزمین چلے جاتے ہیں تو حکمران اعلان کرتے ہیں ہم نے دہشت گردی ختم کردی اور جب ہشت گرد ی کی کوئی کارروائی ہوتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم ٹھوس اقدامات کررہے ہیں، حکمراں بتائیں کب تک کراچی کے عوام کو دھوکا دے کر گرتی مظلوم عوام کی لاشوں پر سیاست کرتے رہیں گے؟۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔