میچ فکسنگ کے چھینٹوں سے کیویز کا دامن بھی داغدار

اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 5 دسمبر 2013
نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹیو نے صورتحال کو انتہائی مشکل قراردے دیا۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹیو نے صورتحال کو انتہائی مشکل قراردے دیا۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

ویلنگٹن: تین سابق کیوی کرکٹرز کے فکسنگ میں ملوث ہونے انکشاف ہوا ہے، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا اینٹی کرپشن یونٹ گذشتہ 4 ماہ سے ان کے بارے میں تحقیقات میں مصروف ہے، کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے صورتحال کو انتہائی مشکل قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق میچ فکسنگ کے چھینٹوں سے کیوی پلیئرز کا دامن بھی داغدار نکلا، مقامی میڈیا نے انکشاف کیاکہ آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ گذشتہ چار ماہ سے تین پلیئرز کے بارے میں تحقیقات میں مصروف ہے جو اب انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہوچکے ہیں، اینٹی کرپشن آفیشلز نیوزی لینڈ میں ہی موجود ہیں۔ این زیڈ سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے کہاکہ یہ ایک مشکل ترین صورتحال اورنیوزی لینڈ تمام صورتحال سے آگاہ ہے، آئی سی سی کی جانب سے چند سابق کرکٹرز کے بارے میں تحقیقات کی جارہی ہیں، بدقسمتی سے ہم اس ایشو پر مزید کوئی بات نہیں کرسکتے کیونکہ تمام انکوائری براہ راست کونسل کی جانب سے ہی کی جارہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پلیئرز میچ اور اسپاٹ فکسنگ میں ملوث رہے، ان پر رقم کے عوض جان بوجھ کر خراب کھیل پیش کرنے،اوور میں مخصوص رنز دینے یا پھر مخصوص اوورز میں مخصوص تعداد میں رنز اسکور کرنے جیسے الزامات ہیں جن کے بارے میں تحقیقات کی جارہی ہے۔ کیوی میڈیا کا کہنا ہے کہ جب اس بارے میں آئی سی سی سے رابطہ کیا گیا تو ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ اینٹی کرپشن یونٹ کے معاملات کے بارے میں کوئی بھی تبصرہ نہیں کرتے۔ یاد رہے کہ گذشتہ برس مارچ میں بھارتی بکی وکرم سیٹھ نے سنڈے ٹائمز میں شائع ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ ’’یہ سمجھنا بھی بیوقوفی ہوگی کہ نیوزی لینڈ کے کھلاڑی معصوم ہیں، میں نے خود 2010 میں 2کیوی پلیئرز کے ساتھ کچھ فکسنگ کی‘‘۔ ایک اور بکی نے کہا تھا کہ اسے نیوزی لینڈ کے کرکٹرز کی خدمات حاصل کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔یاد رہے کہ پاکستانی کرکٹرز کے تنازعے میں الجھنے کے بعد آئی پی ایل بھی فکسنگ سے متاثر ہوئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔