- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
میچ فکسنگ کے چھینٹوں سے کیویز کا دامن بھی داغدار
ویلنگٹن: تین سابق کیوی کرکٹرز کے فکسنگ میں ملوث ہونے انکشاف ہوا ہے، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا اینٹی کرپشن یونٹ گذشتہ 4 ماہ سے ان کے بارے میں تحقیقات میں مصروف ہے، کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے صورتحال کو انتہائی مشکل قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق میچ فکسنگ کے چھینٹوں سے کیوی پلیئرز کا دامن بھی داغدار نکلا، مقامی میڈیا نے انکشاف کیاکہ آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ گذشتہ چار ماہ سے تین پلیئرز کے بارے میں تحقیقات میں مصروف ہے جو اب انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہوچکے ہیں، اینٹی کرپشن آفیشلز نیوزی لینڈ میں ہی موجود ہیں۔ این زیڈ سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے کہاکہ یہ ایک مشکل ترین صورتحال اورنیوزی لینڈ تمام صورتحال سے آگاہ ہے، آئی سی سی کی جانب سے چند سابق کرکٹرز کے بارے میں تحقیقات کی جارہی ہیں، بدقسمتی سے ہم اس ایشو پر مزید کوئی بات نہیں کرسکتے کیونکہ تمام انکوائری براہ راست کونسل کی جانب سے ہی کی جارہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پلیئرز میچ اور اسپاٹ فکسنگ میں ملوث رہے، ان پر رقم کے عوض جان بوجھ کر خراب کھیل پیش کرنے،اوور میں مخصوص رنز دینے یا پھر مخصوص اوورز میں مخصوص تعداد میں رنز اسکور کرنے جیسے الزامات ہیں جن کے بارے میں تحقیقات کی جارہی ہے۔ کیوی میڈیا کا کہنا ہے کہ جب اس بارے میں آئی سی سی سے رابطہ کیا گیا تو ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ اینٹی کرپشن یونٹ کے معاملات کے بارے میں کوئی بھی تبصرہ نہیں کرتے۔ یاد رہے کہ گذشتہ برس مارچ میں بھارتی بکی وکرم سیٹھ نے سنڈے ٹائمز میں شائع ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ ’’یہ سمجھنا بھی بیوقوفی ہوگی کہ نیوزی لینڈ کے کھلاڑی معصوم ہیں، میں نے خود 2010 میں 2کیوی پلیئرز کے ساتھ کچھ فکسنگ کی‘‘۔ ایک اور بکی نے کہا تھا کہ اسے نیوزی لینڈ کے کرکٹرز کی خدمات حاصل کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔یاد رہے کہ پاکستانی کرکٹرز کے تنازعے میں الجھنے کے بعد آئی پی ایل بھی فکسنگ سے متاثر ہوئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔