ووہان میں دوبارہ کورونا وائرس کے کیس سامنے آنے لگے

ویب ڈیسک  پير 11 مئ 2020
ووہان میں سخت پابندیوں کے ساتھ نافذ لاک ڈاؤن 8 اپریل کو ختم کردیا گیا تھا۔ فوٹو، فائل

ووہان میں سخت پابندیوں کے ساتھ نافذ لاک ڈاؤن 8 اپریل کو ختم کردیا گیا تھا۔ فوٹو، فائل

بیجنگ: چین  کے شہر ووہان  میں ایک بار پھر کورونا وائرس کے  متعدد کیس سامنے آنے لگے ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق پیر کو ووہان میں 3 اپریل کو کیس سامنے آنے کے بعد پیر کو وائرس  کے 5 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایک رہائشی کمپاؤنڈ وبا سے متاثر ہوا ہے۔ چین نے متاثرین کی تعداد میں کمی کے بعد لاک ڈاؤن میں نرمی کا آغاز کردیا ہے۔

شعبہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ سخت لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد آزادانہ عوامی نقل و حرکت میں اضافے کی صورت میں وائرس  پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 8 اپریل کو لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد ووہان کے مخصوص علاقوں میں نئے کیس سامنے آرہے ہیں۔ پیر کو ایک مہینے کے بعد پہلا کیس سامنے آیا۔ متاثرہ شخص کی عمر 89 سال ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس: ووہان میں 76 دن بعد لاک ڈاؤن ختم

ووہان میں سامنے آنے والے نئے کیسز میں علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں تاہم ایسے متاثرہ افراد دوسروں میں یہ مرض منتقل کرسکتے ہیں۔ خبر رساں ادارے کے مطابق چین اپنے مصدقہ کیسز کی تعداد میں صرف ایسے متاثرہ افراد کو شامل کرتا ہے جن میں علامات ظاہر ہوچکی ہوں۔

واضح رہے کہ چینی شہر ووہان میں 76 دن بعد لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا تھا اور لوگوں کو دوسرے شہروں میں جانے کی اجازت  بھی دے دی گئی تھی۔ناول کورونا وائرس ’’کووِڈ 19‘‘ کی وبا 2019 کے اختتامی دنوں میں چینی صوبہ حوبے کے شہر ووہان سے شروع ہوئی جو آج ایک عالمی وبا میں تبدیل ہوچکی ہے۔

شولان میں مارشل لا نافذ

دوسری جانب روس اور شمالی کوریا کی سرحد سے قریب واقع چین کے صوبے جیلین کے شہر شولان میں بھی 11 نئے کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔ جس کے بعد شہر میں لاک ڈاؤن کے لیے مارشل لا نافذ کردیا گیا ہے اور وبا کے حوالے سے شہر کی صورت حال کو انتہائی خطرناک کا درجہ دے دیا گیا ہے۔ شولان میں 11 مصدقہ کیسز میں مقامی سطح پر وائرس منتقل ہوا۔ اس کے علاہ جیلین سے ملحقہ صوبوں میں بھی ہنگامی حالات نافذ کردیے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔