کینیا میں ’’کورونا ہیئر اسٹائل‘‘ کی مقبولیت

 منگل 12 مئ 2020
کورونا ہیئر اسٹائل کوئی مہنگا بھی نہیں بلکہ اسے بنانے کی قیمت صرف ایک ڈالر سے بھی کم ہے۔ (فوٹو: سی جی ٹی این افریقہ)

کورونا ہیئر اسٹائل کوئی مہنگا بھی نہیں بلکہ اسے بنانے کی قیمت صرف ایک ڈالر سے بھی کم ہے۔ (فوٹو: سی جی ٹی این افریقہ)

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث قرنطینہ اور لاک ڈاؤن کے نتیجے میں کروڑوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں لیکن انہی حالات میں کینیا کی سب سے بڑی کچی آبادی کبیرا کے حجاموں نے اپنے ہنر کو ایک نیا انداز دیتے ہوئے ’’کورونا ہیئر اسٹائل‘‘ ایجاد کیا ہے۔

اس ہیئر اسٹائل میں بالوں کو اُن ابھاروں کی طرح ترتیب دیا جاتا ہے جو کورونا وائرس کی سطح پر جگہ جگہ موجود ہوتے ہیں۔ یعنی کورونا ہیئر اسٹائل بنوانے والے/ والی کا سر، کورونا وائرس جیسا ہوجاتا ہے۔

خاص بات یہ ہے کہ کورونا ہیئر اسٹائل کوئی مہنگا بھی نہیں بلکہ اسے بنانے کی قیمت صرف ایک ڈالر سے بھی کم ہے، جسے کچی آبادی میں رہنے والے غریب لوگ بھی نسبتاً آسانی سے ادا کرسکتے ہیں۔

کم خرچ، بالا نشین اور حسین ہونے کی وجہ سے یہ ہیئر اسٹائل اب پورے کینیا میں مقبول ہورہا ہے جس سے وہاں کے حجاموں کو اپنا روزگار بچانے میں خاصی مدد مل رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔