- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
کورونا وائرس گردوں کے مریضوں کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے، تحقیق
واشنگٹن: تحقیقی مقالے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس نہ صرف قوت مدافعت کو کمزور کر کے انسانی جان سے کھیلتا ہے بلکہ یہ مہلک وائرس گردوں کے معمولی امراض میں مبتلا مریضوں کے دونوں گردوں کو ناکارہ بھی بنا دیتا ہے۔
امریکی جامعہ نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے مریضوں پر تحقیق کی گئی جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گردوں کے معمولی امراض میں مبتلا مریض جب کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تو اس مہلک وائرس نے انہیں Acute Kidney Failure یعنی گردوں کے مکمل ناکارہ ہوجانے کے مرض بھی مبتلا کردیا۔
ماہرین امراض گردہ کا کہنا ہے کہ عمومی طور پر اسپتالوں کے انتہائی نگہداشت کے وارڈز میں 25 سے 30 فیصد تک مریضوں کے گردوں کے ناکارہ ہوجانے کی پیچیدگی میں مبتلا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں تاہم حالیہ اعداد و شمار سے ثابت ہوا ہے کہ گردے فیل ہونے کا سامنا کرنے والے مریضوں میں کووڈ 19 کے نتیجے میں اموات کی شرح 50 فیصد تک ہے۔
نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے حال ہی میں جاری ہونے والی چینی سائنس دانوں کی 2 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ بھی کیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ کووڈ 19 کے مریضوں میں گردوں کے ناکارہ ہونے کے مرض کی جو قسم نظر آرہی ہے وہ بہت پیچیدہ ہے جس میں گردوں میں خون کے لوتھڑے بن گئے اور سوجن آگئی جب کہ اس میں ایسے متعدد عناصر موجود ہیں جو عام طور پر اے کے آئی مریضوں میں نظر نہیں آتے۔
تحقیقی جریدے “جرنل آف دی امریکن سوسائٹی آف نیفرولوجی” میں شائع ہون والے اس تحقیقی مقالے میں معالجین اور طبی کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ کووڈ 19 کے مریضوں کے گردوں پر توجہ بڑھائیں اور گردوں کے افعال اور ساخت کے حوالے سے لازمی ٹیسٹس کرائیں، نتائج پر نظر رکھی جائے اور ڈائیلسس کرانے والے مریضوں کی خصوصی نگرانی کی جائے۔
واضح رہے کہ چینی سائنس دانوں نے بھی دی جرنل آف کڈنی انٹرنیشنل میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالے دعویٰ کیا تھا کہ کووڈ 19 سے ہلاک ہونے والے 26 میں سے 9 مریضوں کے پوسٹ مارٹم میں گردوں کو نقصان پہنچنے کا انکشاف ہوا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔