- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
10 ویں اوور میں ہی ریورس سوئنگ کا راز ’’محفوظ‘‘
لاہور: 10 ویں اوور میں ہی ریورس سوئنگ کیسے ہوتی تھی؟ وسیم اکرم نے راز اپنے پاس محفوظ کرلیا۔
سابق بھارتی کرکٹر آکاش چوپڑہ کے یوٹیوب چینل پر وسیم اکرم نے 1993 میں نیوزی لینڈ سے سیریز پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 90 کی دہائی میں دنیا کے بیٹسمینوں کو ریورس سوئنگ کے بارے میں معلوم نہیں تھا، اس وقت گیند 10 ویں اوور میں ہی ریورس سوئنگ ہوجاتی تھی، مجھ سے یہ نہ پوچھیں کہ کیوں لیکن ایسا ہی ہوتا تھا، میں نے حال ہی میں ایک آرٹیکل پڑھا کہ گیند کے ساتھ جو مرضی کر لو تھوک نہ لگاؤ، ان کو کوئی بتائے کہ بوتل کا ڈھکن بھی دے دو تو جب تک گیند میں چمک نہ آئے بولرز کو مدد نہیں ملے گی، اگر تھوک نہیں تو ہر بولر کو ایک کریم کی بوتل بھی دینا ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ اس سیریز کے 3 ٹیسٹ میچز میں مارٹن کرو نے 2 سنچریاں بنائیں، اس وقت میرا اور وقار یونس کا طوطی بول رہا تھا، اس کے باوجود کیوی بیٹسمین نے ڈٹ کر مقابلہ کیا، مارٹن کرو ریٹائر ہوئے تو میں نے ان سے پوچھا کہ ہماری بولنگ کو بہتر انداز میں کھیلنے میں کیسے کامیاب ہوئے، جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں فرنٹ فٹ پر آکر صرف ان سوئنگ سمجھ کر کھیلتا تھا، اچھے اسٹروکس لگنے کے بعد آپ اور وقارمجبور ہو کر باؤنسرز کراتے تو میرا کام آسان ہوجاتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔