انصاف نہ ملے تو عوام عدلیہ کی طرف دیکھتے ہیں، چیف جسٹس

آن لائن  جمعرات 5 دسمبر 2013
عوام کی توقعات بڑھ گئی ہیں، ہم انصاف لوگوں کی دہلیز تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ فوٹو: این این آئی

عوام کی توقعات بڑھ گئی ہیں، ہم انصاف لوگوں کی دہلیز تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ فوٹو: این این آئی

کوئٹہ: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ ریاست کے تمام ستونوں کی ذمے داری ہے کہ آئین کے تحت کام کریں۔

عوام کو انصاف نہیں ملتا تو وہ عدلیہ کی طرف دیکھتے ہیں، لوگوں کی دہلیز تک انصاف پہنچایا جائے گا۔ کوئٹہ میں سپریم کورٹ رجسٹری کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کوئی بھی معاشرہ انصاف کے بغیر قائم نہیں رہ سکتا، جب عوام کو انصاف نہیں ملتا تو وہ عدلیہ کی طرف دیکھتے ہیں، ہم انصاف عوام کی دہلیز تک پہنچانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کے تمام ستونوں کی ذمے داری ہے کہ وہ آئین کے تحت کام کریں،عوام کی عدلیہ سے توقعات بہت بڑھ گئی ہیں،آئین ریاست پر سستے اور آسان انصاف کی فراہمی پر زور دیتا ہے، مقدمات کے التواء کا ادراک ہمارا اولین مقصد ہونا چاہیے، انھوں نے کہا کہ کوئٹہ رجسٹری کی جدید عمارت فوری انصاف کے حصول میں معاون ہوگی۔تقریب کے بعد چیف جسٹس نے استقبالیہ میں شرکت کی ۔چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ پرسپریم کورٹ آزادکشمیرکے چیف جسٹس 6دسمبر، ہائیکورٹ بار راولپنڈی 7دسمبر ،حکومت پنجاب 8دسمبر، اٹارنی جنرل منیر اے ملک 9دسمبر کوالوداعی ضیافت دینگے۔چیف جسٹس کے اعزازمیں فل کورٹ ریفرنس11دسمبرکو ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔