مہنگائی کا سونامی آگیا، حکومت کو پروا نہیں، سینیٹ میں بحث

نمائندہ ایکسپریس  جمعرات 5 دسمبر 2013
ٹماٹر ، پیاز اورآلو کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں لیکن حکومت کوکوئی پرواہ ہی نہیں،رضا ربانی۔ فوٹو:فائل

ٹماٹر ، پیاز اورآلو کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں لیکن حکومت کوکوئی پرواہ ہی نہیں،رضا ربانی۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: سینیٹ میں اپوزیشن نے مہنگائی میں اضافے پر حکومت کوشدید تنقیدکانشانہ بنایا جبکہ سرمایہ کاروں کے لیے مراعات کواین آراو قراردے دیا۔

بدھ کو پٹرولیم مصنوعات، گیس ،بجلی اوردیگراشیا کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق تحریک پربحث کاآغاز کرتے ہوئے پی پی کے رضا ربانی نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کا سونامی آیا ہوا ہے، ٹماٹر ، پیاز اورآلو کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں لیکن حکومت کوکوئی پرواہ ہی نہیں، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں کمی ہونے پر پاکستان میں بھی قیمتیں کم ہونی چاہیے تھیں لیکن یہاں قیمتوں کو برقرار رکھنے کا ڈرامہ رچایا گیا، وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ہمارے دور حکومت میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو فنانشل این آراو قراردیا تھا، موجودہ حکومت نے کالادھن سفید کرنے کے لیے جس اسکیم کا اعلان کیا، ہم اسے این آراو قراردیتے ہیں، اے این پی کے پارلیمانی لیڈرسینیٹر حاجی عدیل نے کہا کہ مہنگائی سے عوام کا جینا دوبھرہوگیا، خوراک،دوائیاں حتیٰ کہ زہربھی مہنگا ہوگیا ہے، اعلیٰ عدلیہ، اعلیٰ فوجی افسران اور بیوروکریٹس اپنی تنخواہ میں 50 فیصد کمی کری۔

کامل علی آغا نے کہا کہ سبزی اور دوسری اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں 130 سے 200 فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے۔ متحدہ کے طاہر مشہدی نے کہا کہ ڈھائی کروڑ سے زیادہ کرپشن کرنیوالوں کو مراعات دی گئیں، اس وقت انسانی جان سستی لیکن روٹی مہنگی ہے ۔سینیٹرہمایوں مندوخیل نے کہا ہے کہ مہنگائی کی ایک بڑی وجہ ذخیرہ اندوزی بھی ہے، امید ہے حکومت اس طرف توجہ دے گی۔ وقفہ سوالات کے دوران وزیرمملکت تجارت خرم دستگیر نے ایوان کوبتایا کہ گردشی قرضے کے لیے 500 ارب روپے وفاقی مجموعی فنڈ سے کی گئی، نیا قرضہ نہیں لیا گیا، سینیٹر صغریٰ امام کا کہنا تھا کہ وفاقی مجموعی فنڈ میں پیسے کہاں سے آئے؟

اپوزیشن ارکان نے مطالبہ کیا کہ جن اداروں کو زیرگردش قرضوں کی ادائیگی کی گئی، انکے سربراہان کے ناموں کی فہرست پیش کی جائے ، خرم دستگیر کے تسلی بخش جواب نہ دینے پر ڈپٹی چیئرمین نے سوال کا جواب موخر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ ایوان میں آکر جواب دیں گے۔  وزارت خزانہ نے تحریری طور پر ایوان کو بتایا کہ امریکا نے اکتوبر 2013ٗ تک امریکی حکومت نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو10ارب77 کروڑ 59لاکھ  ڈالر سے زائد کی رقم دی ہے، کیری لوگر بل کے تحت جون 2013 ء تک  3راب82 کروڑ ڈالر سے زائد کے فنڈز فراہم کیے گئے۔ بعدازاں اجلاس اجلاس آج جمعرات کی صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔  آن لائن کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی دفاع اور دفاعی پیداوار کی صحافیوں کے لیے سائبر سیکیورٹی مینول 2013کے بارے میں رپورٹ ایوان میں پیش کردی گئی ، رپورٹ میں سائبرسیکیورٹی کے بارے میں صحافیوں کو اگاہی سے متعلقہ امور شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔