- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
لپ اسٹک کا بادشاہ: چین میں لپ اسٹک برانڈ مشہور کرنے والا مرد ماڈل
بیجنگ: چین میں دنیا کی مہنگی ترین لپ اسٹک کی آزمائش اور انہیں مشہور کرنے کی ذمے داری کسی خاتون ماڈل کی بجائے ایک مرد وی لاگر پر ہے جو اپنی مہارت کی بنا پر ’کنگ آف لپ اسٹک‘ یا ’آئرن لپس‘ کہلاتے ہیں۔
لائی چیاقی مہنگے ترین برانڈز کے لپ اسٹک آزماتے ہیں اور اس کے بدلے بہت سی رقم کماتے ہیں۔ لائی چینی ٹِک ٹاک ڈویون پر بہت مشہور ہیں۔ دیگر سوشل نیٹ ورک پر بھی وہ بہت مشہور ہیں۔ لائی جس لپ اسٹک کو پسند کرکے اس کا اقرار کرلیں وہ فوراً مشہور ہوجاتی ہے۔ اسی وجہ سے لپ اسٹک بنانے والے ان پر خاص توجہ دیتے ہیں اور انہیں آزمائش کے لیے خطیر رقم بھی فراہم کی جاتی ہے۔
اگرچہ یہ شعبہ خالص خواتین کا ہے اور چین جیسے روایتی ملک میں اسے بطور کیریئر اپنانا ایک گھاٹے کا سودا ہے۔ لیکن لائی چیاقی نے ان دونوں اندازوں کو غلط ثابت کردکھایا ہے اور وہ بے تحاشہ رقم کمارہے ہیں۔ اس کے علاوہ کئی کمپنیوں کے ساتھ ان کا اشتراک جاری ہے جس میں خصوصی توجہ لپ اسٹک پر دی جاتی ہے۔ شروع میں لوگوں نے لائی کے کام کو احمقانہ قرار دیا کہ وہ خواتین کو متاثر نہیں کرسکیں گے لیکن اب وہ پورے چین میں مشہور ہوچکے ہیں اور لپ اسٹک بادشاہ کہلاتےہیں۔
بسا اوقات لپ اسٹک بادشاہ سات اور آٹھ گھنٹے تک بھی لائیو رہتے ہوئے اپنا کام کرتے رہتے ہیں اور ایک سیشن میں کئی درجن لپ اسٹک آزماتے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک روز میں کل 360 سے زائد لپ اسٹک ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسی بنا پر انہیں فولادی ہونٹ والا بھی کہا گیا ہے کیونکہ اتنی بڑی مقدار میں مختلف لپ اسٹک لگانے سے ہونٹوں کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔