- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے تیزی رہی
کراچی: ملک کے اقتصادی محاز پر مثبت اطلاعات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ ہفتے کے دوران تیزی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی 34ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی۔
گذشتہ ایک ہفتے کے دوران کے ایس ای100 انڈیکس میں مجموعی طورپر 740 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ہفتے کے اختتام ہر 100 انڈیکس34008 پر بند ہوا، ہفتے کے دوران 100 انڈیکس کی بلند ترین سطح 34041، کم ترین 33126 رہی،ہفتے کے دوران 32 ارب روپے مالیت کے 1.09ارب شیئرز کا کاروبار ہوا، ہفتے میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن 123 ارب روپے بڑھ کر 6429 ارب روپے ہوگئی ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ افراط زر کی شرح میں کمی کے بعد سود کی شرح میں کمی کی توقعات پر سرمایہ کاری کے بیشتر شعبوں نے مارکیٹ میں منظم انداز میں تازہ سرمایہ کاری کی۔
گذشتہ ہفتے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ زرعی پیکیج کے سبب فرٹیلائزر اور زراعت سے متعلق کمپنیوں میں وسیع پیمانے پر خریداری دیکھنے میں آئی اور اسی طرح بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کے جائزہ میں بڑے حجم کی حامل پاکستان کی تین لسٹڈ کمپنیوں کو ایم ایس سی آئی ایمرجنگ انڈیکس میں برقرار رکھنے جیسے عوامل نے بھی مارکیٹ میں اعتماد کی فضا کو بہتر کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔