اشرف غنی اورعبداللہ عبداللہ کے مابین اتحادی حکومت بنانے پراتفاق

ویب ڈیسک  اتوار 17 مئ 2020
امریکاجنگ کے خاتمے کیلئے امن عمل میں افغان حکومت کا شراکت دار بننے کےلیے تیار ہے، زلمے خلیل زاد۔ فوٹو، انٹرنیٹ

امریکاجنگ کے خاتمے کیلئے امن عمل میں افغان حکومت کا شراکت دار بننے کےلیے تیار ہے، زلمے خلیل زاد۔ فوٹو، انٹرنیٹ

کابل:  افغان صدر اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے مابین افغانستان میں اتحادی حکومت کی تشکیل پر اتفاق ہوگیا ہے۔

افغان صدر کے ترجمان صدیق صدیقی نے ٹوئیٹ کے ذریعے  تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے مابین معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔ عبد اللہ عبداللہ قومی مفاہمتی ہائی کونسل کی سربراہی کریں گے اور ان کی ٹیم کے ارکاین کو کابینہ میں بھی شامل کیا جائے گا۔ معاہدے کی تفصیلات جلد جاری کردی جائیں گی۔

 

دوسری جانب افغانستان کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمی خلیل زاد کا کہنا تھا کہ اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کو ماضی کی غلطیاں نہیں دہرانی چاہئیں۔ امن عمل وعدوں کی بروقت تکمیل کی بنیاد پر آگے بڑھنا چاہئیے۔امریکاجنگ کے خاتمے کیلئے امن عمل میں افغان حکومت کا شراکت دار بننے کےلیے تیار ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے درمیان افغانستان میں اتحادی حکومت بنانے پر اتفاق ہوگیا ہے۔ امریکامعاہدے کے مطابق نئی افغان حکومت کی کامیابی کا خواہش مند ہے۔عبداللہ عبداللہ امن عمل کی سربراہی کریں گے۔ اس معاہدے پر گذشتہ 10 ہفتے سے بات چیت جاری تھی۔ ہم نئی حکومت کا خیر مقدم کرتےہیں اور اس کی کام یابی کے خواہش مند ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت کا افغانستان میں کردار ہمیشہ منفی رہا ہے، طالبان

واضح رہے کہ مارچ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے صدارتی انتخاب میں  اشرف غنی کی کامیابی کا نوٹیفیکشن جاری ہونے باوجود حریف رہنما عبداللہ عبداللہ نے نتائج مسترد کرتے ہوئے خود ساختہ صدر ہونے کا دعویٰ کیا  تھا اور اپنے حامیوں کے ہمراہ الگ تقریب حلف برداری منعقد کی تھی جہاں انہوں نے صدر کا حلف بھی اُٹھایا تھا۔ افغان رہنماؤں کے باہمی اختلافات کے بعد طالبان کے ساتھ امریکا کے امن معاہدے کے مستقبل کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہوگئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔