حکومت سندھ کا کراچی کی سیل شدہ مارکیٹیں کھولنے کا اعلان، وقت بڑھانے پر ڈیڈ لاک

احتشام مفتی  پير 18 مئ 2020
تاجروں اور صوبائی حکومت کے مابین تجارتی مراکز کے کاروباری اوقات اور شابنگ مالز کھولنے پر پیش رفت نہیں ہوسکی۔ فوٹو، فائل

تاجروں اور صوبائی حکومت کے مابین تجارتی مراکز کے کاروباری اوقات اور شابنگ مالز کھولنے پر پیش رفت نہیں ہوسکی۔ فوٹو، فائل

 کراچی: چھوٹے تاجروں نےحکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے باوجود آج سے افطار کے بعد بھی شہر بھر کے تجارتی مراکز اور شاپنگ مالز کھولنے کا اعلان کردیاہے دوسری جانب حکومت سندھ نے سیل کی گئی مارکیٹوں کو کھولنے کا اعلان کردیا ہے تاہم کاروباری مراکز دیر تک کھولنے اور شاپنگ مالز کو اجازت دینے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

تفصیلات کے مطابق اتوار کو کمشنر کراچی کے دفتر میں ہونے والے مذاکراتی دور میں حکومتی ٹیم میں شامل صوبائی وزراء سعید غنی، امتیاز شیخ اور کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے صرف سیل شدہ مارکیٹوں کو کھولنے کا ایک مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ فی الفور مارکیٹیں 24 گھنٹے کھولنے کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں بلکہ وہ اس ضمن میں وزیراعلی سندھ سے مشورے کے بعد فیصلے سے آگاہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی چیمبرکا 24 گھنٹے کاروبارکھولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ

مذاکرات کےدوران تاجروں نے موقف پیش کیاکہ شاپنگ مالز کے کھلنے اور کاروباری اوقات بڑھانے سے سماجی رابطوں میں دوری ممکن ہوسکے گی۔ مذاکرات میں حکومت سندھ کی جانب سے سیل کی گئی مارکیٹوں کوپیر سے کھولنے کا اعلان تو کردیاگیا لیکن کاروباری مراکز دیر تک کھولنے اور شاپنگ مالز نہ کھولنے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

اجلاس میں شریک کراچی تاجر اتحاد کے سربراہ عتیق میر نے ایکسپریس کوبتایاکہ دوران مذاکرات صوبائی وزرا نےمارکیٹوں کے دکانداروں کو ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کرانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئےسیل کی گئی تمام مارکیٹیں پیر سے کھولنے کا اعلان کیا۔

عتیق میر نے کہا کہ چھ سات دن باقی ہیں ان میں کاروباری مراکز کو رات دیر تک کھولنے دیا جائے ہمارے لوگ شدید پریشانی میں ہیں حکومت سندھ اس بات کو سمجھنے کی کوشش کرے۔ ہم جیلیں بھرنے کے لیے تیار ہیں لیکن مارکیٹیں کھولیں گے۔

دوسری جانب صوبائی وزیر امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ تاجروں کی جانب سے مارکیٹوں کے اوقات کار اور دن بڑھانے کے مطالبات پر فیصلہ وزیرا علیٰ سندھ کریں گے تاہم سربمہر مارکیٹیں کھولنے کا مطالبہ تسلیم کرلیا گیا ہے اور متعلقہ ڈپٹی کمشنر سیل کی گئی مارکیٹیں کل کھول دیں گے۔ مزید برآں بڑے شاپنگ مالز کھولنے کا مطالبہ بھی تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔

احکامات کی پابندی نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، سعید غنی

صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا تھا کہ اگر کسی نے حکومتی احکامات کی پابندی نہیں کی تو اس کے خلاف کاررائی کریں گے اور دکانیں بھی سیل کردی جائیں گی۔ کورونا وائرس ختم ہوجائے تو کاروبار مکمل طور پر کھول دیا جائے گا۔ ہمیں معلوم ہے کہ کس کے اکسانے پر سب کچھ ہورہا ہے۔ تحریک انصاف پہلے دن سے سندھ حکومت کے فیصلوں کو سبوتاژ کرنے میں مصروف ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔