لاک ڈاؤن کے اثرات؛ ٹیکسی ڈرائیوروں کے گھروں میں فاقے

نامہ نگار  پير 18 مئ 2020
 ٹیکسی اڈوں پر آتے ہیں تو پولیس ڈنڈے مارتی ہے، سواری ملنے پر بھتہ مانگا جاتا ہے ۔  فوٹو : فائل

ٹیکسی اڈوں پر آتے ہیں تو پولیس ڈنڈے مارتی ہے، سواری ملنے پر بھتہ مانگا جاتا ہے ۔ فوٹو : فائل

ٹنڈو الٰہیار:  ٹنڈوالہیار میں لاک ڈاؤن کے منفی اثرات سامنے آنے لگے، ٹیکسی ڈرائیور فاقہ کشی پر مجبور، حکومت سے مدد کی پرزور اپیل۔ تفصیلات کے مطابق مسلسل لاک ڈاؤن کے باعث ٹیکسی ڈرائیور بھی فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے۔

ٹیکسی ڈرائیور یونین ٹنڈوالہیار کے صدر اسحق ہکڑو اور جنرل سیکریٹری ریاض جٹ کی قیادت میں ڈرائیوروں نے احتجاج کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلسل لاک ڈاؤن نے ہمیں اور ہمارے بچوں کو فاقوں پر مجبور کردیا۔ ٹیکسی اڈوں پر آتے ہیں تو پولیس ڈنڈے مارتی ہے۔ اگر سواری مل جائے تو پولیس راستے میں تنگ اور500  سے 1000 روپے طلب کرتی ہے جبکہ اس کرائے سے ہمیں صرف  300روپے کا کمیشن ملتا ہے۔

ہمارا ایک ڈرائیور اس کرب سے ذہنی توازن کھو بیٹھا ہے، دوسرا جگر کے عارضے میں مبتلا ہے ، تیسرے کی بینائی جا رہی یے اس صورتحال میں ہم ڈرائیور کس کے پاس جائیں۔ ضلعی انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہماری مدد کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔