عنقریب عراق اور شام سے امریکیوں کو بیدخل کردیا جائے گا، ایران

ویب ڈیسک  پير 18 مئ 2020
امریکا اس وقت عراق اور شام میں غیر قانونی طور پر موجود ہے، آیت اللہ خامنہ ای

امریکا اس وقت عراق اور شام میں غیر قانونی طور پر موجود ہے، آیت اللہ خامنہ ای

تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ عنقریب امریکیوں کو عراق اور شام سے بے دخل کردیا جائے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ افغانستان، عراق اور شام میں امریکی کارروائیوں اور دہشت گردوں کی معاونت سے لوگوں کے دلوں میں امریکا کے لیے نفرت پیدا ہوگئی ہے اور اب عراق اور شام میں امریکا کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای کا مزید کہنا تھا کہ امریکا غیر قانونی طور پر ان دو عرب ممالک میں ڈیرے جمائے ہوئے ہیں تاہم اب امریکی کارروائیوں کے باعث دنیا بھر میں اس کے خلاف پیدا ہونے والی نفرت کی وجہ سے عنقریب امریکیوں کو عراق اور شام سے بیدخل کردیا جائے گا۔

ایران کے روحانی پیشوا نے امریکی صدر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ اپنے غیر منطقی، غیر سنجیدہ اور احمقانہ گفتگو کے باعث اپنا وقار کھو بیٹھے ہیں اور اپنے جارحانہ عزائم کو بڑھاوا دیتے ہوئے افغانستان، عراق اور شام میں عسکری کارروائیاں کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 3 جنوری کو بغداد ایئرپورٹ پر امریکی ڈرون حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ قاسم سلیمانی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد ایران نے بھی عراق میں امریکی سفارت خانے اور فوجی تنصیابت پر جوابی حملے کیے تھے اور تاحال دونوں کے درمیان شدید تناؤ اور کشیدگی برقرار ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔